نئی دہلی:مودی سرکار کے نام نہاد شائننگ انڈیا کے کھوکھلے دعوئوں کا پول کھل گیااوربھارتی روپیہ2025ء میں ایشیا کی سب سے کمزور اور بدترین کرنسی قراردیدی گئی جس کے باعث غیرملکی سرمایہ کار بھارت سے بھاگنے لگے ۔
بین الاقوامی مالیاتی جریدے بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق مسلسل گراوٹ، غیرملکی سرمایہ کاری کے انخلا اور حکومتی معاشی پالیسیوں نے بھارتی کرنسی کو شدید دبائو کا شکار بنادیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تائیوان، ملائیشیا اور تھائی لینڈ کی کرنسیوں نے بہتر کارکردگی دکھائی تاہم بھارتی روپے کی قدر مسلسل کم ہوتی رہی، امریکی ٹیرف میں اضافے، غیرملکی سرمایہ کاروں کے انخلا اور ویزا پروگرام فیس میں اضافے کی تجویز نے مارکیٹ کے اعتماد کو مزید نقصان پہنچایا۔
بلومبرگ کے مطابق غیرملکی سرمایہ کار رواں سال بھارتی اسٹاک مارکیٹ سے 16 ارب ڈالر سے زائد سرمایہ نکال چکے ہیں، بھارتی ریزرو بینک بھی جولائی سے اب تک 30 ارب ڈالر سے زیادہ زرمبادلہ استعمال کرنے کے باوجود روپے کو مستحکم کرنے میں ناکام رہا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت کا بڑھتا ہوا کرنٹ اکائو نٹ خسارہ درآمدات کو مزید مہنگا کر رہا ہے جس کے باعث کرنسی مسلسل دبائو میں ہے، عدم استحکام اور کمزور معاشی حکمت عملی نے موجودہ صورتِ حال کو مزید خراب کر دیاجبکہ بھارتی میڈیا کے مطابق امریکی ڈالر کے مقابلے میں بھارتی روپیہ 89 اعشاریہ 96 سے بڑھ کر 90 اعشاریہ 15 پر آگیا ہے۔

