غزہ :حماس کی جانب سے امن منصوبے پر مثبت جواب کے بعد امریکی صدر کی جانب سے حملے روکنے کے حکم کو اسرائیل نے ہوا میں اڑا دیا،غزہ میں بدترین حملوں کے دوران مزید 107فلسطینی شہید اور 265شدید زخمی ہوگئے ،اسرائیل نے ٹرمپ امن فارمولے پر عمل شروع کرتے ہوئے غزہ پر قبضے کا منصوبہ روک دیا ،عالمی برادری کی جانب سے حماس کے مثبت جواب کا خیر مقدم کیا گیا ہے جبکہ فلسطینیوں کی جانب سے غزہ میں جشن منایا گیا۔ غزہ میں صہیونی جارحیت کیخلاف اٹلی میں 20لاکھ افراد نے احتجاجی مظاہروں میں حصہ لیا،اسپین میں بھی 5لاکھ سے زائد افراد فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے سڑکوں پر نکل آئے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حماس کا امن منصوبے پر رد عمل سامنے آنے کے بعد اسرائیل سے غزہ میں حملے روکنے کا مطالبہ کیا جس پر اسرائیل نے ٹرمپ امن منصوبے کے پہلے مرحلے پر فوری عمل شروع کرتے ہوئے غزہ پر قبضے کا منصوبہ روک دیا۔،نیتن یاہو کے دفتر سے جاری بیان میں کہاگیا کہ ٹرمپ انتظامیہ کے ساتھ مل کر غزہ میں جنگ ختم کرنے کیلئے اقدامات پر آمادگی کا اظہار کیاگیا۔ صہیونی آرمی چیف نے امن فارمولے کے پہلے مرحلے پر عملدرآمد کا حکم د یتے ہوئے کہا کہ مخصوصی علاقوں سے اسرائیلی فوج پیچھے ہٹے گی،قابض فورسز کو صرف دفاعی اقدامات کی اجازت ہوگی۔
اجلاس کے دوران اسرائیل کے چیف آف اسٹاف نے یرغمالیوں کی رہائی کے منصوبے پرعمل درآمدکی تیاری آگے بڑھانے کی ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی افواج کی حفاظت اولین ترجیح ہے، افواج کی حفاظت کےلیے آئی ڈی ایف کی تمام صلاحیتیں سدرن کمانڈکو تفویض کی جائیں گی۔اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیلی حکومت نے آئی ڈی ایف کو غزہ شہر پر قبضے کے منصوبے کو فوری روکنے کا حکم دیا ہے۔ امریکی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ اسرائیل اپنی کارروائیوں کو غزہ پٹی میں دفاع میں تبدیل کرے گا جبکہ غزہ شہر پر قبضہ کرنے کے آپریشن کو روک دیا جا ئے گا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی واضح ہدایات کے باوجود اسرائیل کی جانب سے غزہ پر وحشیانہ حملوں کا سلسلہ جاری ہے، غزہ میں جاری صہیونی دہشت گردی میں مزید 107 فلسطینی شہید اور 265 زخمی ہو گئے۔عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے غزہ سٹی میں بارودی مواد کے ذریعے متعدد عمارتیں تباہ کر دیں، صہیونی جارحیت میں بچے اور خواتین بھی شہید ہوئیں۔غزہ میں بھوک اور علاج کی کمی سے مزید 2 بچے جان کی بازی ہار گئے، غزہ میں خوراک کی کمی سے جاں بحق افراد کی تعداد 459 ہوگئی۔عرب میڈیا کے مطابق فلسطین میں شہدا کی تعداد 67 ہزار سے تجاوز کر گئی، 1 لاکھ 69 ہزار سے زائد فلسطینی زخمی ہو چکے ہیں۔
امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پراپنے تازہ بیان میں کہا کہ حماس کی جانب سے کسی تاخیرکوبرداشت نہیں کیا جائےگا،حماس کوتیزی سے قدم اٹھانا ہوگا ورنہ سب کچھ بے اثرہوجائےگا۔ا نہوں نے کہا کہ کسی بھی ایسے نتیجے کوقبول نہیں کیا جائےگا جس سے غزہ دوبارہ خطرہ بنے، گارنٹی دیتا ہوں کہ ہرفریق کےساتھ منصفانہ سلوک کیا جائےگا،مذاکرات میں تاخیریا رکاوٹ ہوئی تونتائج سنگین ہوں گے ،امریکی صدر کا مزید کہنا تھا کہ امریکا اس عمل کے نفاذ میں فعال رہنے کا وعدہ کرچکا ہے، معاہدے کےخلاف کوئی بھی کارروائی ہوئی توسخت ردعمل ہوگا،فریقین وعدوں کوفوری طورپرعملی شکل دیں۔

