آزاد کشمیر کی سیاسی صورتحال لمحہ بہ لمحہ بدلنے لگی

اسلام آباد: آزاد کشمیر میں ان ہاؤس تبدیلی کا معاملہ، ن لیگ اور پی پی نے عدم اعتماد پر دستخط کردیے،کل قانون ساز اسمبلی میں پیش کیے جانے کی توقع، پی پی نے نئے وزیر اعظم آزاد کشمیر کیلئے کسی نام کو فائنل کیے جانے کی تردید کردی،اس سے قبل نجی ٹی وی نے دعویٰ کیا تھا کہ مرکزی قیادت نے وزارت عظمیٰ کیلئے چودھری یاسین کی منظوری دے دی۔
وزیراعظم آزاد کشمیر چودھری انوارالحق نے مستعفی ہونے کے لیے شرط عائد کر دی۔چودھری انوارالحق نے حامی وزراء اور ارکان اسمبلی کے لیے ترقیاتی فنڈز اور جاری منصوبوں کی گارنٹی مانگ لی۔
وزیراعظم آزاد کشمیر کیخلاف تحریک عدم اعتماد پر پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے درمیان ڈیڈ لاک ختم ہو گیا۔ن لیگ نے قبل ازوقت انتخابات کی شرط پر عدم اعتماد میں حمایت کی یقین دہانی کرا دی۔
قبل ازیں پارلیمانی لیڈر مسلم لیگ ن آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدرنے ایوان صدرکے سیاسی استعمال پر تحفظات کا اظہار کر دیا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر کا کہنا تھا آزادکشمیر میں حکومت کی تبدیلی کے لیے ایوان صدرکا استعمال درست نہیں تھا، ایوان صدر میں آزادکشمیر کے سیاسی بحران پر 3 اجلاس ہونا درست عمل نہیں ہے، پیپلزپارٹی کے رہنماؤں کو اس معاملے میں خصوصی احتیاط کرنی چاہیے تھی۔