اسلام آباد: پاکستان میں موبائل فونز کی درآمدات میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
سرکاری دستاویزات کے مطابق گزشتہ تین ماہ (جولائی تا ستمبر 2025) کے دوران ملک نے 50 کروڑ ڈالرز کے موبائل فونز درآمد کیے۔ یہ اضافہ گزشتہ سال کے مقابلے میں 103 فیصد زیادہ ہے، جب اسی مدت میں درآمدات کا حجم 24 کروڑ 62 لاکھ ڈالرز رہا تھا۔
دستاویز کے مطابق صرف ستمبر 2025 میں موبائل فونز کی درآمد 19 کروڑ 95 لاکھ ڈالرز تک پہنچ گئی، جو کہ اگست کے مقابلے میں 28.58 فیصد زیادہ ہے۔ اسی ماہ گزشتہ سال یعنی ستمبر 2024 میں درآمدات کا حجم 10 کروڑ 26 لاکھ ڈالرز تھا، اس طرح سالانہ بنیادوں پر 94.48 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ جولائی 2025 میں 14 کروڑ 53 لاکھ ڈالرز جبکہ اگست 2025 میں 15 کروڑ 52 لاکھ ڈالرز کے موبائل فونز درآمد کیے گئے، جس کے بعد ستمبر میں یہ شرح مزید بڑھ گئی۔ اس طرح رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں موبائل فونز کی درآمدات میں مسلسل اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔
ماہرین کے مطابق درآمدات میں اس تیزی کی ایک بڑی وجہ معاشی سرگرمیوں میں بہتری اور مارکیٹ میں نئے اسمارٹ فون ماڈلز کی مانگ میں اضافہ ہے۔ تاہم، اس اضافے سے تجارتی خسارے پر دباؤ بڑھنے کا خدشہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہے۔
اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ موبائل فونز کی بڑھتی ہوئی درآمدات ٹیکنالوجی کے فروغ کی علامت ہیں، مگر اس کے ساتھ ساتھ زرمبادلہ کے ذخائر پر اثرات کو بھی نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ مقامی سطح پر موبائل فون کی تیاری کو فروغ دے تاکہ درآمدی انحصار کم کیا جا سکے۔

