سندھ میں سیلاب سے سوا تین لاکھ افراد کے بیروزگار ہونیکا خدشہ

کراچی:وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ سیلاب سے سوا تین لاکھ افراد کے بے روزگار ہونے کا خدشہ ہے، ہم تیار ہیں، کچے کے عوام ہم سے زیادہ تجربہ کار ہیں، کچے کے لوگ جانتے ہیں کہ سیلاب کتنے روز تک رہے گا۔

گھرسے بیٹھ کرخبریں بنانے والوں کو میں کیا کہوں،اربن فلڈنگ کو مکمل نہیں روکا جاسکتا، کچھ گھنٹوں میں پانی نکالنا اصل بات ہے، اس مرتبہ ہم نے بارش کا پانی چار، پانچ گھنٹے سے زیادہ کھڑا نہیں ہونے دیا۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ امید ہے کہ 8 لاکھ کیوسک کے ریلے کو خیریت سے گزار لیں گے،آج کراچی میں بارش کی بھی تیاری ہے۔ تونسہ سے 2 لاکھ 17 ہزار کیوسک دریائے سندھ میں آئیگا، 9 ستمبر کو گڈو بیراج پر پانی عروج پر ہوگا۔

انخلا کی تیاری کرلی ہے، فرنٹ کے دیہات سے لوگ نکل چکے، دوسرے مرحلے کے لوگوں کو اگلے 48 گھنٹے تک خالی کرالیں گے۔ وزیراعلی سندھ کا کہنا تھا کہ سکھر میں ویئر ہائوس میں امدادی سامان پہنچادیا گیا ہے، ریلیف کیمپ کی جیو ٹیگنگ کی ہوئی ہے، لائیو اسٹاک کے لیے ویکسی نیشن کی سہولت موجود ہے۔

لوگ خود سے بھی نقل مکانی کرچکے ہیں، اپنے گھروں کو چھوڑناکسی کو اچھا نہیں لگتا، لوگ پچھلے سیلاب کو مدنظر رکھتے ہوئے گھروں کو اونچا تعمیر کرتے ہیں۔مجھے بتایا گیاکہ بند پر کچھ لوگ رہ رہے ہیں، مویشیوں کو بھی باندھا ہوا ہے، اس وقت تک ریلیف کیمپوں میں اتنے زیادہ لوگ نہیں آئے، زیادہ تر لوگ ریلیف کیمپ کے بجائے رشتہ داروں کے گھر منتقل ہونے کو ترجیح دیتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر کوہ سلیمان کے سلسلے پر بارش ہوئی تو صورتحال مختلف ہوگی،کوہ سلیمان کے پہاڑی سلسلے میں بارش کی پیشگوئی نہیں۔

دریں اثناء سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہاہے کہ ڈیمز اور بیراجز پر پانی میں کمی بیشی کا سلسلہ بدستور جاری ہے، سندھ حکومت عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لیے مکمل الرٹ ہے۔

شرجیل انعام میمن نے کہا کہ پنجند بیراج کے مقام پر پانی کی آمد اور اخراج دونوں 306,740 کیوسک ہیں، کچے کے علاقوں سے گزشتہ 24 گھنٹوں میں مزید 12,449 افراد محفوظ مقامات کی طرف منتقل ہو چکے ہیں، مجموعی طور پر 121,769 لوگ کچے کے علاقوں سے محفوظ جگہوں کو منتقل ہو چکے ہیں۔

شرجیل انعام میمن نے کہا کہ حکومت سندھ کے قائم کردہ 155 فکسڈ اور موبائل ہیلتھ کیمپس میں گذشتہ 24 گھنٹوں میں 5,848 کو طبی سہولیات فراہم کی گئی ہیں، فکسڈ اور موبائل ہیلتھ کیمپس میں اب تک 33,803 کو علاج کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 14,495 مویشیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے، ابھی تک 360,777 ممکنہ سیلاب کے پیش نظر محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے، چوبیس گھنٹوں کے دوران 64,487 مویشیوں کی ویکسینیشن اور علاج کیا گیا ہے، مجموعی طور پر اب تک 820,811 مویشیوں کی ویکسینیشن اور علاج کیا جا چکا ہے۔

شرجیل انعام میمن نے کہا کہ ٹرمو بیراج پر آمد و اخراج 412,992 کیوسک، تونسہ بیراج پر آمد 238,312 کیوسک اور اخراج 224,872 کیوسک ہے، گڈو بیراج پر آمد 360,976 کیوسک اور اخراج 325,046 کیوسک، سکھر بیراج پر آمد 329,648 کیوسک اور اخراج 278,398 کیوسک رکارڈ کیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ کوٹری بیراج پر آمد 237,922 کیوسک اور اخراج 215,567 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے، تربیلا ڈیم 100 فیصد جبکہ منگلا ڈیم 87 فیصد بھر چکا ہے، خانپور، راول اور سملی ڈیم میں بھی پانی کی سطح بلند ہو گئی ہے۔