خواجہ آصف اور سعد رفیق اشرافیہ کی مراعات پر پھٹ پڑے

وزیر دفاع خواجہ آصف اور مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما خواجہ سعد رفیق نے ریٹائرڈ ججز کی سیکورٹی کے لیے سپریم کورٹ کی جانب سے وزارت داخلہ کو لکھے گئے خط پر اپنے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔دو روز قبل رجسٹرار سپریم کورٹ کی جانب سے چیف جسٹس پاکستان کی منظوری سے وزارت داخلہ کو لکھے گئے خط میں کہا گیا تھا کہ ملک کی موجودہ سیکورٹی صورتحال کے پیش نظر ہر ریٹائرڈ جج کو 3 پولیس اہلکاروں پر مشتمل سیکورٹی فراہم کی جائے۔

رجسٹرار سپریم کورٹ کی جانب سے لکھے گئے خط میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ جو ججز انتقال کر چکے ہیں ان کی بیواؤں کو بھی 3 پولیس اہلکاروں کی سیکورٹی مہیا کی جائے تاکہ ان کی حفاظت یقینی بنائی جاسکے،سیکورٹی پر مامور اہلکار متعلقہ ڈی پی او کے ماتحت ہوں گے اور ان کی نگرانی بھی وہی کریں گے۔

رجسٹرار سپریم کورٹ کی جانب سے وزارت داخلہ کو لکھے گئے خط کی خبر سامنے آنے کے بعد مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما خواجہ سعد رفیق نے سوشل میڈیا پر خط کی کاپی شیئر کرتے ہوئے لکھا تھا اگر یہ خط درست ہے کہ سپریم کورٹ کا یہ حْکم انصاف، مساوات اور عام آدمی کے تحفظ کے تقاضوں کے منافی ہے۔

سعد رفیق نے اپنی پوسٹ میں لکھا سب کو اچھی طرح معلوم ہو جانا چاہیے کہ سیاستدانوں اور ججوں کی لامتناہی خوا ہشات و مراعات کی تکمیل کا بارگراں اٹھاتے اٹھاتے پاکستانیوں کی کمر خمیدہ ہو چکی ہے۔