مدارس کو وزارت تعلیم سے دوبارہ رجسٹر ڈ ہونے کا آپشن,بل منظور

اسلام آباد :قومی اسمبلی نے سوسائٹیز رجسٹریشن (ترمیمی) بل 2025 اور فوجداری قوانین (ترمیمی) بل 2025 سمیت دو بل منظور کر لئے ۔

قومی اسمبلی کے اجلاس میں دونوں بل وزیر مملکت برائے داخلہ و انسداد منشیات طلال چودھری نے ایوان میں پیش کئے۔

سوسائٹیز رجسٹریشن بل 2025 کے مقاصد اور وجوہات کے بیان کے مطابق، دینی مدارس کو سوسائٹیز رجسٹریشن ایکٹ 1860 کے تحت رجسٹر کیا گیا ہے تاہم یہ تجویز ہے کہ جو مدارس وفاق میں پہلے سے رجسٹرڈ ہیں یا براہ راست ڈائریکٹوریٹ جنرل برائے مذہبی تعلیم کے ساتھ رجسٹرڈ ہونے کے خواہشمند ہیں انہیں وفاقی وزارت برائے تربیت اور وزارت تعلیم سے دوبارہ رجسٹرڈ کیا جائے گا۔

بعد ازاں عورت کی سرعام بے حرمتی اور ہائی جیکر کو پناہ دینے پر سزائے موت ختم کرنے کے لیے سینیٹ کے بعد قومی اسمبلی نے بھی فوجداری قوانین میں ترامیم کا بل منظور کرلیا۔

تعزیرات پاکستان اور ضابطہ فوجداری میں ترمیم کا بل منظوری کے لیے قومی اسمبلی میں پیش کیا گیا۔جے یو آئی کی رکن عالیہ کامران نے بل قائمہ کمیٹی کو پیش کرنے کی تحریک پیش کی، جس پر قومی اسمبلی میں دلچسپ صورتحال پیدا ہوگئی۔حکومتی ارکان نے عالیہ کامران کی تحریک کی حمایت میں ووٹ دے دیا جس پر وزیر قانون ہَکّا بَکّا رہ گئے۔ڈپٹی اسپیکر کی جانب سے دوبارہ ایوان کی رائے لینے پر اپوزیشن نے احتجاج کیا، جس پر نوید قمر اپوزیشن کے پاس چلے گئے۔اپوزیشن نے نوید قمر کو ساتھ دینے کا مطالبہ کیا تاہم ڈپٹی اسپیکر نے اپوزیشن کا مطالبہ مسترد کر دیا۔
وزیر مملکت داخلہ طلال چودھری کی جانب سے پاکستان شہریت ترمیمی بل 2025 قومی اسمبلی میں پیش کیا گیا۔شہریار آفریدی نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ شہریت بل ہے کیا، ایوان کو بتایا جائے۔وزیر مملکت داخلہ نے بتایا کہ یہ بل سینیٹ اور قائمہ کمیٹی کے بعد منظور ہوا، بہت ممالک میں دوسری شہریت کیلئے اپنی شہریت ترک کرنا پڑتی تھی، جرمنی سمیت کئی ممالک کے ساتھ ہمارا دوہری شہریت کا معاہدہ ہوگیا ہے، اب اوورسیز پاکستانیوں کو دوسرے ملک کی شہریت حاصل کرنے کیلئے پاکستانی شہریت ترک نہیں کرنا پڑے گی۔

موٹر وہیکل انڈسٹری ڈویلپمنٹ بل 2025 بھی قومی اسمبلی میں پیش کیا گیا، بل وفاقی وزیر رانا تنویر نے پیش کیا جسے کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا۔اس کے علاوہ طلال چودھری نے وفاقی ترقیاتی ادارہ ترمیمی آرڈیننس 2025 جبکہ رانا تنویر حسین نے نیشنل ایگری ٹریڈ اینڈ فوڈ سیفٹی اتھارٹی آرڈیننس 2025 پیش کیا۔

وفاقی وزیر قانون اعظم نزیر تارڑ نے مخبر کے تحفظ و نگران کمیشن کے قیام کا بل منظوری کے لیے قومی اسمبلی میں پیش کیا۔وزیر قانون نے بل قائمہ کمیٹی کو پیش کرنے کی تجویز دی، جس پر ڈپٹی اسپیکر نے بل قائمہ کمیٹی کے سپرد کر دیا۔ ڈپٹی اسپیکر نے قائمہ کمیٹی کو 15روز میں رپورٹ پیش کرنے کی ڈیڈ لائن دے دی۔پاکستان کوسٹ گارڈ ترمیمی بل منظوری کے لیے مشترکہ اجلاس کوبھجوانے کی تحریک منظور کر لی گئی۔
ارکان قومی اسمبلی نے غزہ کے عوام کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کی قرارداد بھی کثرت رائے سے منظور کر لی ۔قرار دار کے متن میں کہا گیا کہ ایوان اسرائیلی حکام کی جانب سے جاری بربریت اور اشتعال انگیز اعلانات کی شدید مذمت کرتا ہے، غزہ کے عوام تک انسانی امداد کی ترسیل کو روکنا تمام عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔متن میں کہا گیا کہ ایوان عالمی برادری سے تمام فوری اور مناسب اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کرتا ہے۔قرارداد میں بتایا گیا کہ ایوان انصاف اور حق خود ارادیت کے لئے فلسطینی عوام کی جدوجہد کی حمایت کرتا ہے اور غزہ کے بہادر اور جرات مند عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتا ہے۔

قومی اسمبلی میں سوشل میڈیا کے غلط استعمال کی روک تھام اور غیرت کے نام پر قتل کیخلاف قرارداد کثرتِ رائے سے منظور کر لی گئی۔قرارداد کے متن کے مطابق ایوان سوشل میڈیا کے غلط استعمال کو روکنے کیلئے فوری اقدامات کا مطالبہ کرتا ہے۔قرارداد میں کہا گیا کہ وفاقی حکومت صوبائی حکومت کے ساتھ مشاورت کے بعد سوشل میڈیا کے درست استعمال کیلئے قوانین بنائے، ڈیجیٹل حقوق، قواعد اور اخلاقیات کی آگاہی کیلئے اقدامات کئے جائیں۔