تونسہ/لاہور/پشاور: دریائے سندھ میں تونسہ کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے، سیلابی پانی سے مزید 20 سے زائد دیہات زیر آب آگئے جبکہ کئی فصلوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔متاثرین کا کہنا ہے کہ پانی کی سطح میں مسلسل اضافے سے ان کے گھر بھی گرنے شروع ہو گئے ہیں۔
ادھر دریائے چناب کی لہروں میں طغیانی کے باعث جھنگ کے دس سے زائد دیہات زیر آب آگئے ہیں۔لیہ میں 4 لاکھ کیوسک سے زائد پانی کا ریلہ گزرنے سے درجنوں مواضعات زیر آب ہیں جبکہ تونسہ سپر بند میں شگاف پڑنے کے بعد لوگ محفوظ مقامات پر منتقل ہو گئے ہیں۔
راجن پور کے مقام پر دریائے سندھ کے پانی کی سطح مسلسل بلند ہو رہی ہے، سیلابی پانی سے دریا کے راستوں پر کاشت فصلوں کو نقصان پہنچا ہے، سیلابی صورتحال کے باعث ضلع میانوالی کے مختلف علاقوں میں ہزاروں ایکڑ پر کاشت کی گئی مونگی اور کپاس کی فصلوں کو نقصان پہنچا ہے۔
ادھرپنجاب بھر میں مون سون بارشوں کے ایک اور اسپیل کی پیشگوئی کی گئی ہے جبکہ مری اور گلیات میں لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ بھی ظاہر کیا گیا ہے۔ترجمان پی ڈی ایم اے پنجاب کا کہنا ہے کہ مون سون بارشوں کا ایک اور اسپیل 28 جولائی سے شروع ہو گا، 28 سے 31 جولائی کے دوران پنجاب کے بیشتر اضلاع میں بارش کا امکان ہے۔
پی ڈی ایم اے پنجاب کے ترجمان کے مطابق مری، گلیات، اٹک، چکوال، جہلم، منڈی بہاء الدین، لاہور، شیخوپورہ، سیالکوٹ، گجرات، گوجرانوالا اور حافظ آباد میں بارش کا امکان ہے۔نئے اسپیل کے تحت نارووال، ساہیوال، جھنگ، ٹوبہ ٹیک سنگھ، خوشاب، سرگودھا، میانوالی، ننکانہ صاحب، چنیوٹ، فیصل آباد اور اوکاڑہ میں بھی بارش کا امکان ہے۔
پی ڈی ایم اے پنجاب کے ترجمان کے مطابق 29 سے 31 جولائی کے دوران ڈیرہ غازی خان، بھکر، بہاولپور، پاکپتن، وہاڑی، لودھراں، مظفر گڑھ اور راجن پور میں بھی بارش ہو سکتی ہے۔ترجمان پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے شدید بارشوں کے باعث مری اور گلیات میں لینڈسلائیڈنگ کا خطرہ ہے، بارشوں کے باعث کچے مکانات اور مخدوش عمارتوں کو نقصان کا خدشہ ہے۔
دوسری جانب خیبرپختونخوا کے سیاحتی مقام وادی کاغان میں جھیل سیف الملوک جانے والی سڑک پر اچانک کلاؤڈ برسٹ کے باعث بڑا تودہ گر گیا جس کے نتیجے میں 500 سے زائد سیاح پھنس گئے جبکہ 117 سے زائد جیپس بھی ملبے کے باعث بند راستے میں پھنس گئیں۔
واقعے کے بعد وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے فوری طور پر ریسکیو آپریشن کی ہدایات جاری کیں جس پر کاغان ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے ہنگامی بنیادوں پر کارروائی کرتے ہوئے تمام سیاحوں کو بحفاظت نکال کر محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا۔
سیکرٹری سیاحت عبدالصمد نے بتایا کہ حکومت خیبرپختونخوا سیاحوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے سیاحوں سے اپیل کی ہے کہ سفر کے دوران کسی بھی ایمرجنسی کی صورت میں ہیلپ لائن 1422 پر فوری رابطہ کریں۔
محکمہ موسمیات کے مطابق خیبرپختونخوا میں آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران موسم عمومی طور پر گرم اور مرطوب رہے گا تاہم بالائی اضلاع میں چند مقامات پر گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔دیر، سوات، مالاکنڈ، بونیر، شانگلہ، کوہستان، بٹگرام، تورغر، مانسہرہ، ایبٹ آباد اور جنوبی وزیرستان کے علاقوں میں بارش متوقع ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق گذشتہ روز نوشہرہ، ایبٹ آباد اور سوات میں بارش ہوئی، جہاں چراٹ میں 9، کاکول میں 13 اور کالام میں 3 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔پشاور میں کم سے کم درجہ حرارت 26 اور زیادہ سے زیادہ 36 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جبکہ صوبے کے ٹھنڈے علاقوں میں مالم جبہ میں کم ترین درجہ حرارت 14 اور کالام میں 15 ڈگری سینٹی گریڈ رہا۔
محکمہ موسمیات نے شہریوں اور سیاحوں کو موسمی تبدیلیوں سے باخبر رہنے اور احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی ہے جبکہ خیبرپختونخوا میں حالیہ مون سون بارشوں کے باعث شدید تباہی کا خدشہ، محکمہ سیاحت نے 21 سے 29 جولائی تک سیاحوں کے لیے ایڈوائزری جاری کردی ہے۔
سیاحتی مقامات پر فلیش فلڈز، لینڈ سلائیڈنگ اور دریاؤں کی طغیانی کے خطرے کے پیش نظر سیاحوں کو غیرضروری سفر سے گریز کی ہدایت کی گئی ہے۔