ملتان: کسان اتحاد نے حکومتی اقدامات کیخلاف احتجاجاً گندم اور کپاس کاشت نہ کرنے کا اعلان کردیا۔ صدر پاکستان کسان اتحاد خالد محمود کھوکھر نے کہا کہ ہم بتا رہے ہیں اگلے سال گندم اور کپاس کاشت نہیں ہو گی۔
صدر پاکستان کسان اتحاد خالد محمود کھوکھر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اسمبلیوں میں صرف لڑائیاں ہوتی ہیں کام نہیں ہوتا۔ پاکستان میں آئندہ کپاس نہیں ہو گی کیونکہ کپاس کے ریٹ پر کسان کے گھر صف ماتم بچھا ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پوٹاش آج 10 ہزار روپے کی ہے اور ہماری کاسٹ آف پروڈکشن کئی سو فیصد تک بڑھ چکی ہے جبکہ کپاس زرمبادلہ کمانے کا 65 فیصدزریعہ ہے لیکن کاشتکار آج مایوس ہوچکا ہے۔ کوئی فصل ایسی نہیں جس میں کاشتکار نے کمایا ہو۔
گندم ہماری اہم ترین فصل ہے لیکن ہم بتا رہے ہیں اگلے سال گندم اور کپاس کاشت نہیں ہو گی۔خالد محمود کھوکھر نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا کسانوں کا معاشی قتل میرا فیصلہ تھا۔
انہوں نے کاشتکاروں کے زخموں پر نمک چھڑکا ہے۔ ہمارے ملک میں فوڈ سیکورٹی دوسرے نمبر پر ہے۔انہوں نے کہا کہ حکمران تنخواہیں بڑھانے کے لیے ایک ہوجاتے ہیں۔ پوری دنیا میں ایگری کلچر کی تحقیق یونیورسٹیوں میں ہوتی ہے لیکن ہمارے ملک میں ایگری کلچر میں تحقیق کے لیے الگ ادارے بنے ہیں۔
نواز شریف ایگری کلچر یونیورسٹی مالی طور پر تباہ ہوچکی ہے۔صدر پاکستان کسان اتحاد نے کہا کہ ہم تعلیم میں بہت پیچھے چلے گئے ہیں اور ہمارے ملک میں تعلیمی معاملے پر اسٹے چل رہے ہیں۔
اس وقت آم کی پیدوارا بھی مکمل طور پر تباہ ہے جبکہ سبزی، گندم، مکئی کا کاشتکار پریشان ہے کیونکہ کسان کو پیدواری لاگت تک نہیں مل رہی۔ کاشتکار کو عزت کی نگاہ سے نہیں دیکھا جاتا اور آج کسان کو رسوا کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں حکومت سے خیرات نہیں چاہیے بلکہ ہماری کاسٹ آف پروڈکش حکومت نکالے اور 25 فیصد منافع دے۔