اسلام آباد / لاہور : ایف آئی اے نے کرپشن، ناقص تفتیش اور غیر حاضری پر 10 افسران و اہلکاروں کو نوکری سے برخاست کردیا۔ این سی سی آئی کے گرفتار 7 افسران مستعفی،
ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے رفعت مختار راجہ کے زیر صدارت محکمانہ احتساب کے عمل کے دوران گزشتہ دو ماہ میں کرپشن، بدعنوانی اور ناقص تفتیش میں ملوث 12 افسران کو مختلف سزائیں سنائی گئیں۔ترجمان کے مطابق دو انسپکٹرز، سات سب انسپکٹرز اور ایک لوئر ڈویژن کلرک کو کرپشن، ناقص تفتیش اور غیر حاضری کے باعث نوکری سے برخاست کر دیا گیا، جب کہ دو انسپکٹرز کی سب انسپکٹر کے عہدے پر تنزلی کی گئی۔برخاست اہلکار لاہور، اسلام آباد اور فیصل آباد زون میں تعینات تھے۔
اس کے علاوہ تین انسپکٹرز، دس سب انسپکٹرز، ایک اے ایس آئی، ایک کانسٹیبل، ایک اسسٹنٹ، دو یو ڈی سی اور ایک ایل ڈی سی کو ناقص کارکردگی پر معمولی سزائیں دی گئیں۔ڈی جی ایف آئی اے رفعت مختار راجہ کا کہنا ہے کہ کرپشن، غفلت اور ناقص تفتیش میں ملوث اہلکاروں کی ایف آئی اے میں کوئی جگہ نہیں۔ ادارے کو کالی بھیڑوں سے پاک کرنے کے لیے سخت احتسابی عمل جاری ہے اور غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث اہلکاروں کے خلاف سخت اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ موثر احتسابی عمل ہی انسانی سمگلنگ اور کرپشن کے خاتمے کی ضمانت ہے۔ دوسری جانب یوٹیوبر ڈکی بھائی اور دیگر سوشل میڈیا انفلوئنسرز سے رشوت کے معاملے میں ملوث نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کے 7 گرفتار افسران کے استعفے وزارت داخلہ کو موصول ہوگئے۔
ذرائع نے کہا کہ نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن نے ملزمان کے استعفے دو دن پہلے وزارت داخلہ کو بھجوائے، وزارت داخلہ نے اب تک ان استعفوں کی منظوری نہیں دی۔گزشتہ ہفتے اینٹی کرپشن سرکل لاہور نے نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کے آٹھ افسران کے خلاف کرپشن کا مقدمہ درج کیا۔گرفتار آٹھ میں سے سات افسران میں ایڈیشنل ڈائریکٹر، ڈپٹی ڈائریکٹر، اسسٹنٹ ڈائریکٹرز، سب انسپیکٹرز شامل ہیں، ملزمان کیخلاف کرپشن کے مقدمات درج ہیں۔

