اسلام آباد:پاکستان اور امریکا کے درمیان تجارتی مذاکرات میں پیش رفت ، آئندہ ہفتے معاہدے کی تکمیل پر اتفاق طے پا گیا ۔
وزارتِ خزانہ سے جاری اعلامیہ کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب اور امریکی وزیر تجارت ہاورڈ لٹنِک کے مابین باہمی ٹیرفس سے متعلق ورچوئل میٹنگ ہوئی جس میں دونوں ممالک کے مابین تجارتی مذاکرات میں پیش رفت کے تحت اگلے ہفتے معاہدے کی تکمیل پر اتفاق طے پایا ہے۔
پاکستان اور امریکا کے مابین اس اجلاس کے دوران فریقین نے جاری مذاکرات پر اطمینان کا اظہار کیا اور تجارتی مذاکرات کو آئندہ ہفتے تک خوش اسلوبی سے مکمل کرنے کا عزم ظاہر کیا۔
علاوہ ازیں تجارتی معاہدے کے بعد باہمی مفادات پر مبنی ایک جامع شراکت داری تشکیل دیے جانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔وزارت خزانہ کے مطابق یہ شراکت داری اسٹریٹیجک اور سرمایہ کاری کے شعبوں سمیت باہمی دلچسپی کے تمام پہلوئوں کا احاطہ کرے گی۔
اجلاس کے دوران دونوں ممالک کے لیے یکساں فوائد کے حصول کے لیے گفتگو کا محور تجارت، سرمایہ کاری اور معاشی روابط کو مزید گہرا اور موثر بنانے پر تھا۔اس ضمن میں تکنیکی سطح کے مذاکرات آئندہ ہفتے مکمل کیے جانے کا امکان ہے۔
اس سلسلے میں دونوں ممالک نے جلد از جلد تجارتی معاہدے کو حتمی شکل دینے پر اعتماد کا اظہار کیا۔
دوسری جانب حکومت نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو امریکا اور چین سمیت دیگر ممالک کی درآمدات پر ٹیکس اور ڈیوٹیز نہ بڑھانے کی ہدایات کردی۔ایف بی آر ذرائع کے مطابق حکومت کی جانب سے امریکا، جرمنی، فرانس، برطانیہ، جاپان اور چین سے درآمدات پر ٹیکس اور ڈیوٹیز نہ بڑھانے کی ہدایات کی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق وزارت خزانہ نے امریکا سے ٹیرف مذاکرات کے دوران ٹیکس اور ڈیوٹیز میں تبدیلی کی مخالفت کی تھی۔امریکا نے پاکستان کے درآمدی ٹیکسزکی بنیاد پرپاکستانی مصنوعات پرٹیرف میں اضافہ کیاتھا۔
ذرائع کے مطابق جرمنی سے درآمدات پر بھی ٹیکس نہیں بڑھایا گیا کیونکہ جرمنی متبادل ذرائع توانائی میں پاکستان کو سب سے زیادہ امداد دیتا ہے۔ایف بی آر ذرائع نے مزید کہا کہ برطانیہ یورپی یونین سے باہرپاکستان کی سب سے بڑی برآمدات کا مرکز ہے، برطانیہ کویورپی یونین سے باہر نکلنے کے بعد نئی منڈیوں کی تلاش ہے۔
اس کے علاو ہ چین سے درآمدات اور آن لائن خریداری پرٹیکسوں کوکم رکھا گیا ہے، چین سے آنے والی اشیا مقامی کاروبار اور روزگار میں معاونت فراہم کرتی ہیں۔