اسلام آباد/راولپنڈی/پشاور:پی ٹی آئی سینئرقیادت میں اختلافات بڑھنے لگے ،چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر علی نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے حکم دیا تو خیبر پختونخوا کی اسمبلی تحلیل کردیں گے۔
جوڈیشل کمپلیکس کے باہر میڈیا سے گفتگو میں بیرسٹر گوہر نے کہا کہ عدالتوں نے مایوس کیا ہے لیکن اللہ سے امید ہے کہ کہیں نہ کہیں سے تو بانی پی ٹی آئی کو انصاف ملے گا۔بانی پی ٹی آئی کیخلاف 300 مقدمات درج ہوئے، جیل جانے سے پہلے وہ 350 پیشیاں بھگت چکے تھے۔
پانچ دن کے اندر بانی پی ٹی آئی کو تین سزائیں ہوئیں جس میں 45 سال کی سزا سنائی گئی۔انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ کو بھی سزائیں دی گئیں، کتابیں تک نہیں دینے دے رہے، رولز کی خلاف ورزی کر کے ملاقاتیں نہیں کرنے دیتے، بانی پی ٹی آئی کو بڑے بڑے مائنس کرنا چاہتے تھے مگر وہ نہیں کر سکے۔
بیرسٹر گوہر علی نے کہا کہ خیبرپختونخوا کا بجٹ پاس نہیں ہوا، بجٹ پاس ہونے میں ابھی بھی کچھ دن باقی ہیں، یہ بانی پی ٹی آئی کی اسمبلی ہے ان کا ووٹ ہے وہ جیسے کہیں گے ویسا ہوگا، بانی پی ٹی آئی جو حکم کریں گے وہ ہم مانیں گے، اسمبلی تحلیل کا کہیں گے تو کر لیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ ووٹ ہمارا نہیں بلکہ بانی پی ٹی آئی کا ہے، اگر بانی پی ٹی آئی نہ ہوتے تو مجھے میرے خاندان والے بھی ووٹ نہ دیتے جبکہ خیبرپختونخوا میں بجٹ منظوری پر پی ٹی آئی کے جنرل سیکرٹری سلمان اکرم راجہ کا ردعمل سامنے آگیا۔
سلمان اکرم راجہ نے کہاکہ خیبرپختونخوا کا بجٹ منظور ہونا مکمل طور پر حیران کن تھا۔ان کا کہنا تھا کہ 22 جون کو معاملہ پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی کے سامنے آیا، سیاسی کمیٹی نے پارلیمانی پارٹی کے فیصلے کی توثیق کی تھی، بانی سے ملنے نہ دینے کی صورت میں بجٹ کی آخری ممکنہ تاریخ تک منظوری طے ہوئی تھی۔
ادھرراولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان کا کہنا تھاکہ علی امین گنڈاپور نے مائنس عمران خان کردیا اگر بوجھ نہیں اٹھا سکتے تو گھر جائیں۔
انہوں نے کہا کہ میرے نام پر کرنل نے نہیں بلکہ اوپر سے کراس لگا ہوا ہے، ہم نے کے پی کے حکومت سے بھیک مانگی کے اڈیالہ کے باہر پہنچیں، بہت منتیں کیں کہ اگر وہ عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہیں دے رہے تو آپ اڈیالہ کے باہر آ جائیں لیکن کِسی نے نہ سنی۔
اسپیکر صوبائی اسمبلی کا فون آیا میں نے کہا کہ آپ اڈیالہ کے باہر کیوں نہیں جاتے تو انہوں نے کہا کہ ہم جائیں گے لیکن نہیں گئے۔سابق وزیراعظم کی ہمشیرہ کا کہنا تھاکہ علی امین گنڈاپور نے تو کہا تھا ہم سارے ایم پی ایز صبح اڈیالہ جیل آرہے ہیں ، ہم جیسے دس دس گھنٹے یہاں دھوپ میں کھڑے ہوتے ہیں کیا وہ نہیں کھڑے ہو سکتے تھے؟
ہمیں تو یقین ہی نہیں ہورہا کہ بجٹ پاس ہوگیا ہے لیکن اگر عمران خان سے پوچھے بغیر بجٹ پاس ہو گیا تو یہ مائنس عمران خان کر چکے ہیں لیکن ہم اس کو باہر نکالنے کے لیے کھڑے رہیں گے چاہے ہمارے ساتھ کوئی کھڑا ہو یا نہ ہو۔
علیمہ خان کہتی ہیں کہ یہ عمران خان سے خوفزدہ ہیں اور اسی لیے انہوں نے سابق وزیراعظم کو آئسولیٹ کردیا ہے کیوں کہ یہ عمران خان کو عوام کے دلوں میں سے نکالنا چاہتے ہیں لیکن یہ ناممکن ہے۔
بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خانم کے بیان پر وزیراعلی کے پی علی امین گنڈاپور کا ردعمل آگیا۔وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور نے جواب میں کہا کہ بانی پی ٹی آئی ہمارا لیڈر ہے ان کا جو بیان آئے گا اس پر من و عن عمل کا پابند ہوں۔
انہوں نے کہا کہ جو فیصلہ بانی پی ٹی آئی نے کیا ہمیں وہ قبول ہو گا اس معاملے پر بار بار بات کر کے ایشو نہ بنایا جائے ۔
بیرسٹر ڈاکٹرسیف کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ہوئی، ملاقات میں کے پی بجٹ کے حوالے سے گفتگو ہوئی۔ذرائع کے مطابق ملاقات کے دوران بیرسٹر ڈاکٹرسیف نے بانی پی ٹی آئی کو کے پی بجٹ کے حوالے سے بریفنگ دی۔
بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے بجٹ پاس کرنے پر رضامندی کا اظہار کیا۔بیرسٹر ڈاکٹرسیف نے بتایا کہ بجٹ مشروط طور پر پاس کیا، آئینی مدت پورا ہونے سے پہلے بجٹ پاس کرنا ضروری تھا، بعد میں بانی پی ٹی آئی کی ہدایات کے مطابق بجٹ میں ردوبدل کیا جاسکتا ہے۔
ذرائع کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے بجٹ پاس کرنے پر رضامندی کا اظہار کیا، علی امین اور مزمل اسلم سے ملاقات میں بانی پی ٹی آئی بجٹ کے حوالے سے ہدایات دے سکتے ہیں۔