تحریر: محمدابراہیم
اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہے جو نہ صرف انسان کے روحانی، معاشرتی اور اخلاقی پہلوؤں کو سنوارتا ہے بلکہ قدرتی ماحول کے ساتھ انسان کے تعلق کو بھی بڑی خوبصورتی سے واضح کرتا ہے۔ آج جب دنیا ماحولیاتی بحران کا شکار ہے، اسلام کے وہ اصول جنہوں نے صدیوں پہلے ماحول کے تحفظ کا پیغام دیا، وہ ہماری رہنمائی کے لیے موجود ہیں۔
قرآن اور ماحولیاتی شعور:قرآن مجید میں بارہا فطرت، زمین، پانی، درختوں، جانوروں اور فضا کا ذکر آیا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا:’’وہی ہے جس نے آسمانوں اور زمین کو چھ دن میں پیدا کیا… اور زمین میں ہر قسم کے پھل پیدا کیے‘‘(سورہ فصلت، 10)یہ قرآنی آیا ت انسان کو یاد دلاتی ہیں کہ زمین اور اس کے وسائل اللہ کی امانت ہیں، جن کا استعمال توازن، شکر اور حفاظت کے ساتھ ہونا چاہیے۔
ماحول کی آلودگی سے گریز:اسلامی تعلیمات ہمیں اس بات کی سختی سے تلقین کرتی ہیں کہ زمین پر فساد نہ کریں اور اس کی خوبصورتی و توازن کو برباد نہ کریں:’’اور زمین میں فساد نہ پھیلاؤ جبکہ وہ سنواری جا چکی ہو‘‘(سورۂ اعراف، 56)ماحولیاتی آلودگی، جنگلات کی کٹائی، پانی کا ضیاع، فضائی اور زمینی آلودگی جیسے اعمال اسلام کی اس ہدایت کے خلاف ہیں۔
پانی، درخت اور جانوروں کے حقوق:نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’پانی ضائع نہ کرو، چاہے تم بہتے ہوئے دریا کے کنارے ہی کیوں نہ ہو۔‘‘اسی طرح، درخت لگانا صدقہ جاریہ قرار دیا گیا ہے:’’جو شخص درخت لگاتا ہے اور اس سے انسان، جانور یا پرندہ فائدہ اٹھاتے ہیں تو یہ اس کے لیے صدقہ ہے۔‘‘اور جانوروں کے ساتھ حسن سلوک پر بھی زور دیا گیا ہے:’’رحم کرو زمین والوں پر، تم پر رحم کرے گا آسمان والا۔‘‘
اسلامی طرز زندگی اور پائیداری :اسلام ہمیں اعتدال اور سادگی کی تعلیم دیتا ہے۔ فضول خرچی، اسراف اور قدرتی وسائل کا بیجا استعمال ممنوع ہے۔ اگر ہم اسلامی طرزِ زندگی کو اپنائیں تو نہ صرف روحانی فائدہ حاصل ہوتا ہے بلکہ ماحولیاتی توازن بھی قائم رہتا ہے۔ مسلم دنیا کی ذمے داری: آج مسلم دنیا میں بھی جنگلات کی کٹائی، پانی کا ضیاع اور فضا کی آلودگی عام ہو چکی ہے۔ مدارس، مساجد اور تعلیمی اداروں کو ماحولیاتی شعور پیدا کرنے میں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ ماحول کا تحفظ صرف حکومتوں کی ذمے داری نہیں بلکہ ہر مسلمان کا انفرادی و اجتماعی فرض ہے۔
ماحول کا تحفظ عبادت ہے ،اسلام نے ماحول کو صرف ایک سہولت یا ضرورت کے طور پر نہیں بلکہ ایک امانت اور نعمت کے طور پر دیکھا ہے۔ درخت لگانا، پانی بچانا، زمین کی صفائی رکھنا یہ سب عبادت کے درجے میں آتے ہیں۔آیئے! ہم قرآن و سنت کی روشنی میں اپنی سوچ اور طرزِ زندگی کو بدلیں اور فطرت کے ساتھ ہم آہنگ ہو کر ایک محفوظ، صاف اور پائیدار دنیا کی تشکیل میں اپنا کردار ادا کریں۔