قیامت کی نشانیاں

تحریر: احتشام الحق
قیامت کا دن وہ دن جب ساری مخلوق اپنے اعمال کا حساب دے گی ،اسلامی عقیدے کا ایک اہم جز ہے۔ قرآن و سنت میں قیامت کی بہت سی نشانیاں بیان کی گئی ہیں، جن میں سے بعض ظاہر ہو چکی ہیں اور بعض ابھی باقی ہیں۔ ان نشانیوں کا بیان صرف معلومات کے لیے نہیں، بلکہ انسان کو جھنجھوڑنے اور عمل کی دعوت دینے کے لیے ہے۔

قیامت کی دو اقسام کی نشانیاں:علماء نے قیامت کی نشانیوں کو دو اقسام میں تقسیم کیا ہے:چھوٹی نشانیاں :یہ وہ علامات ہیں جو عام طور پر وقتاً فوقتاً ظاہر ہوتی رہتی ہیں۔بڑی نشانیاں:یہ وہ عظیم علامات ہیں جن کے ظہور کے بعد قیامت قریب تر ہو جائے گی۔

چھوٹی نشانیاں:علم کا اٹھ جانا اور جہالت کا بڑھ جانا۔شراب نوشی، زنا، اور بے حیائی کا عام ہو جانا۔امانت میں خیانت اور دیانت داری کا فقدان۔علماء کا دنیا کے پیچھے لگ جانا اور نیک لوگوں کا کم ہو جانا۔مسجدوں کی زیب و زینت پر فخر کرنا۔نا اہل افراد کو قیادت سونپنا۔والدین کی نافرمانی اور دوستوں کو ترجیح دینا۔عورتوں کا لباس پہن کر بھی برہنہ نظر آنا۔یہ علامات ہمیں یاد دلاتی ہیں کہ ہم ایک ایسے دور میں جی رہے ہیں جہاں قیامت کی چھوٹی نشانیاں سامنے آ چکی ہیں۔

بڑی نشانیاں:امام مہدی کا ظہور: آخری زمانے میں ایک نیک اور عادل خلیفہ امام مہدی کا ظہور ہو گا جو زمین کو عدل و انصاف سے بھر دے گا۔دجال کا خروج: ایک بہت بڑا فتنہ، جو دعویٰ کرے گا کہ وہ خدا ہے اور لوگوں کو گمراہ کرے گا۔حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا نزول: وہ دجال کو قتل کریں گے اور امن قائم کریں گے۔یاجوج ماجوج کا خروج: طاقتور قومیں جو فساد پھیلائیں گی، لیکن اللہ انہیں ہلاک کر دے گا۔سورج کا مغرب سے طلوع ہونا: توبہ کے دروازے بند ہو جائیں گے۔دخان(دھواں):زمین کو ایک دھواں ڈھانپ لے گا۔زمین سے ایک جانور کا نکلنا: جو لوگوں پر ان کے اعمال کی گواہی دے گا۔زمین میں تین بڑے دھنسنے کے واقعات: مشرق، مغرب اور جزیرہ عرب میں۔ایک آگ کا نکلنا: جو لوگوں کو محشر کی طرف ہانکے گی۔

عملی پیغام:تمام نشانیاں محض داستانیں نہیں، بلکہ غور و فکر کی دعوت ہیں۔ ان کا مقصد ہمیں یہ یاد دلانا ہے کہ وقت کم ہے اور عمل کا موقع باقی ہے۔ آج ہمیں اپنے اعمال کا جائزہ لینا چاہیے، توبہ کی طرف رجوع کرنا چاہیے اور اپنے اردگرد کے ماحول کو درست کرنے میں کردار ادا کرنا چاہیے۔ قیامت کی تیاری آج کی ضرور ت ،قیامت کے بارے میں جاننا ہمیں خوفزدہ کرنے کے لیے نہیں بلکہ بیدار کرنے کے لیے ہے۔ یہ ایک یاد دہانی ہے کہ ہم دنیا کی رنگینیوں میں مگن ہو کر اپنے اصل مقصد کو نہ بھول جائیں۔ آئیے ہم سب مل کر اس دنیا میں ایسے اعمال کریں جو آخرت میں نجات کا ذریعہ بنیں، کیونکہ قیامت کا دن قریب ہے اور وقت تیزی سے گزر رہا ہے۔