جامع حکمت عملی ناگزیر،جنگ افغانستان اور پاکستان دونوں کیلئے مفید نہیں، مولانا فضل الرحمان

اسلام آباد:سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ جنگ افغانستان اور پاکستان کے لیے مفید نہیں ہے۔ نجی ٹیلی ویژن چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جنگ افغانستان اور پاکستان کے لیے مفید نہیں، اگر ہم جنگ کے لیے آگے بڑھ رہے ہیں تو قدم روک لینا چاہیے جامع حکمت عملی کی طرف جانا چاہیے۔

پاکستان سے افغانستان جا کر 20 سال تک لڑنے والوں سے بندوقیں واپس لینے میں افغان طالبان کو بھی مشکلات ہیں، ان کا کہنا ہے کہ اس کام کے لیے وقت چاہیے، اس پراتفاق رائے ہوا تھا، معلوم نہیں آج ہم نے معاملہ کیوں بگاڑ دیا۔ لڑائی کا خطرہ ہے یا نہیں؟ مزید سوچ بچارضروری ہے۔

جامع حکمت عملی ناگزیرتمام جماعتوں کوآن بورڈ کیا جائے۔انہوں نے تجویز دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں ایک ہفتہ گزارا،بات چیت کے نتائج بھی آئے، نوازشریف سینئرسیاست دان ہیں،ان کواپنا کردارادا کرنا چاہیے۔مولانا فضل الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ جے یو آئی کی جنرل کونسل کا اجلاس اپریل میں ہوگا، اجلاس میں مستقبل کی پالیسی کی منظوری لیں گے۔

انہوں نے برما کے رہنماء شیخ حافظ عطاء اللہ کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ بنگلا دیشی حکومت کا علاج کی غرض سے آئے مہمان کو گرفتار کرنا بین الاقوامی ،انسانی اور مذہبی اقدار کے منافی ہے۔

حافظ عطاء اللہ کا اپنی مظلوم قوم کے لئے کلمہ حق بلند کرنا ہی ان کا جرم ہے ؟ ۔حافظ عطاء اللہ مسلم اْمّہ کی نظر میں عظیم مجاہد ہیں اور ہم ان کی حمایت کرتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ شیخ کو فوری رہا کیا جائے۔