نئی دہلی:مودی سرکارکا مسلمانوں کے خلاف خوفناک منصوبہ بے نقاب ہوگیا۔ذرائع کے مطابق بی جے پی قانون کے سہارے مسلمانوں کی وقف جائیدادوں پر قبضہ کرنا چاہتی ہے۔ جائیدادیں پورے بھارت میں ”10 لاکھ ایکڑ”رقبے پر پھیلی اور زرعی زمینوں، شہری عمارتوں، دکانوں، مساجد، مزاروں، قبرستانوں وغیرہ پر مشتمل ہیں جن کی موجودہ مالیت 14 ارب ڈالر ہے۔جائیدادیں 1995وقف ایکٹ کے تحت کام کرتے 32 وقف بورڈ چلاتے ہیں۔مودی سرکار کا دعویٰ ہے کہ یہ بورڈ کرپشن کا گڑھ بن چکے ہیں وہ ایکٹ میں 44 ترامیم کر کے بیشتر وقف جائیدادوں کا انتظام ریاستی حکومتوں کے حوالے کرنا چاہتی ہے، گویا قوم پرست ہندو حکومتیں مسلمانوں کی وقف جائیدادوں کی مالک بن جائیں گی۔مودی سرکار نے خصوصاً عرب دنیا میں بدنامی سے بچنے کے لیے طریقہ واردات بدل لیا اور اب وہ قانون کو ہتھیار بن کر بھارتی مسلمانوں پر ظلم وستم ڈھا رہی ہے۔
