کرم، لاپتا 4 ٹرک ڈرائیورز کی لاشیں برآمد، علاقے میں کرفیو نافذ

ڈی آئی خان / بنوں : کرم میں گزشتہ روز قافلے پر حملے میں شہید اہلکاروں کی تعداد دو ہوگئی جب کہ فائرنگ کے وقت لاپتا چار ٹرک ڈرائیورز کی لاشیں ملی ہیں، سیکیورٹی فورسز نے کرم میں کرفیو نافذ کردیا۔
گزشتہ روز ضلع کرم کے علاقے بگن میں پاراچنار جانے والے امدادی قافلے کے سامان سے بھرے ٹرکوں پر فائرنگ کے واقعے میں لاپتا ہونے والے 5 ڈرائیوروں میں سے 4 کی لاشیں اڑوالی سے مل گئیں جس کے بعد واقعے میں شہید ہونے والے 2 اہلکاروں سمیت کل شہدا کی تعداد 9 ہو گئی ہے۔ کرم کے پولیس حکام کے مطابق لاشیں لوئر کرم کے علی زئی اسپتال میں پہنچا دی گئی ہیں۔ پولیس کے مطابق دہشت گردوں کے حملے میں 2 اہلکار 7 ڈرائیور شہید ہوئے ہیں۔
ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کرم کے مطابق گزشتہ روز کرم سے بگن جانے والے تیسرے امدادی قافلے پر دہشت گردوں نے راکٹوں سے حملہ اور فائرنگ بھی کی تھی۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کے مطابق حملے سے قافلے میں شامل 3 گاڑیوں کو نقصان پہنچا جبکہ سیکورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں 6 دہشت گرد مارے گئے۔
نجی ٹی وی کے مطابق قبائلی ضلع کرم میں کرفیو نافذ کردیا گیا، سیکورٹی فورسز نے پوزیشن سنبھال لیں، علاقے میں سیکورٹی فورسز کا گشت جاری ہے۔گزشتہ روز قافلے پر فائرنگ سے ایک سیکیورٹی اہلکار شہید اور جوابی کارروائی میں چھ دہشت گرد مارے گئے تھے ، تاہم اب دہشت گردوں کے حملے میں شہید اہلکاروں کی تعداد دو ہو گئی۔ دوسری جانب پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں کے حملے میں 3 ڈرائیورز بھی شہید ہوئے ہیں، لوئر کرم فائرنگ کے بعد لاپتا چار ٹرک ڈرائیورز کی لاشیں ملی ہیں، ڈرائیورز کو تشدد کے بعد قتل کیا گیا ہے، ان ڈرائیورز کی لاشیں لوئر کرم کے علاقہ اڑوالی سے برآمد ہوئی ہیں۔اسپتال انتظامیہ کے مطابق لاشیں لوئر کرم علی زئی اسپتال پہنچادی گئی ہیں۔