پی ٹی آئی بیانیہ مسترد،حکومتی اتحادی،ایکس سروس مین یک زباں

اسلام آباد/کراچی/فیصل آباد/راولپنڈی:پی ٹی آئی کے بیانیے کے خلاف صف بندی، حکومتی اتحادی جماعتوں کے ساتھ سابق فوجیوں کی تنظیم ایکس سروس مین سوسائٹی نے بھی ڈی جی آئی ایس پی آر کے موقف اور فیلڈ مارشل عاصم منیر کی بطور چیف آف ڈیفنس فورسز تعیناتی پر مکمل اعتماد کا اعلان کردیا۔

ایم کیو ایم، استحکام پاکستان پارٹی اور سابق فوجی افسران نے یک زبان ہوکر پی ٹی آئی کی فوج مخالف مہم کو ملک دشمن بیانیہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اداروں کو نشانہ بنانے کی کوششیں ناقابلِ برداشت ہیں اور قومی سلامتی، اتحاد اور استحکام پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو سکتا۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے صحت مصطفیٰ کمال نے کہا کہ شکر ادا کریں یہ فوج آپ کی گندگیوں کا جواب صرف پریس کانفرنس کرکے دے رہی ہے،اتنے ناپاک الزامات کے باوجود فوج صرف بات کر رہی ہے۔

مصطفیٰ کمال کا کہنا تھاکہ پاک فوج نے اپنی سے بڑی ہندوستان کی فوج کے عزائم کو خاک میں ملایا،ہم اس بیانیے کے خلاف ہیں پاکستان اور فوج کے درمیان کوئی فاصلہ ہے،ہمیں اس فوج اور اس کے سربراہ پر فخر ہے اور احترام ہے۔

انہوں نے کہاکہ شکر کریں کہ فوج صرف پریس کانفرنس کرکے جواب دے رہی ہے، ورنہ اس سے بہت کم گناہ کرنے پر مائیں اپنے بچوں کو ڈھونڈتی رہی ہیں، اتنے ناپاک الزامات کے باوجود فوج صرف بات کر رہی ہے، خدا نہ کرے جو ہمارے ساتھ ہوا وہ آپ کے ساتھ ہو۔

ہم کراچی کے رہنے والے ہیں،40 سالوں میں سب بھگتا ہے۔ان کا کہنا تھاکہ ہم بھی بند کمروں میں گلہ کرتے ہیں لیکن ہم نے کبھی ملک کی سالمیت کے خلاف کچھ نہیں کیا، ہم ہر صیحح بات کی تائید کریں گے اور غلط بات کی تردید کریں گے، پی ٹی آئی کے دوستوں سے گزارش ہے اپنی پالیسیوں پر نظرثانی کریں۔

مصطفی کمال کا کہنا تھاکہ یہ فوج کسی بھی ایک جماعت کی نہیں بلکہ پوری قوم کی ہے۔

پریس کانفرنس کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ پاکستان کسی سیاسی عدم استحکام کا متحمل نہیں ہوسکتا،پاکستان تاریخ کے نازک موڑ پر کھڑا ہے۔انہوں نے کہا کہ 2018ء میں کراچی سے ہماری سیٹیں چھینی گئیں، ملک میں کسی نہ کسی شکل میں سیاسی بحران موجود ہے، اِس شہر کی حقیقی نمائندگی ایوانوں میں موجود ہی نہیں تھی۔

چیئرمین ایم کیو ایم کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے فیصلے سمجھ سے بالاترہیں، بیرون ملک چلنے والے بیانات کوغورسے دیکھنا ہوگا،خدشات بڑھ رہے ہیں کہ پاکستان کی سیاست میں غیرملکی مداخلت نہ ہو، کیا حالات ملک کے خلاف کسی قسم کے سازش کے عناصر پیدا تو نہیں کررہے۔

رہنما ایم کیو ایم فاروق ستار نے کہا کہ پی ٹی آئی کی سیاست فوج دشمنی اورمخالفت کے علاوہ کچھ نہیں، ملک اور اداروں کے خلاف بیانیہ ذہنی مریض کا ہوسکتا ہے، کسی باشعور شخص کا نہیں۔

فیصل آباد میں ورکرز کنونشن سے خطاب میںصدر استحکام پاکستان پارٹی عبدالعلیم خان کا کہناتھا کہ ہمیں ووٹ بے شک نہ دیں مگر ملک مخالفین کو بھی نہ نوازیں، تینوں مسلح افواج کی قیادت فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کو مل گئی۔

چیف آف ڈیفنس فورسز کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ چیف آف ڈیفنس فورسز پاکستان کے محافظ ہیں۔عبدالعلیم خان نے کہا کہ چیف آف ڈیفنس فورسز سید عاصم منیر پاکستان کے محافظ ہیں۔ ہمارا سپہ سالار دشمن کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرتا ہے۔

عبدالعلیم خان نے کہا کہ 10 مئی کی فتح کے بعد پاکستان کا وقاربلند ہوا۔ دنیا کا رویہ ہمارے ساتھ بدل گیا۔ آج صدرٹرمپ بھی ہمارے سپہ سالار کی تعریفیں کرتے نہیں تھکتے۔عبدالعلیم خان نے کہا کہ حالات کچھ بھی ہوں ہم ہمیشہ اپنی پاک فوج کیساتھ ہی کھڑے ہوں گے۔

علاوہ ازیںایکس سروس مین سوسائٹی نے پاک فوج کی قیادت پر مکمل اعتماد ظاہر کرتے ہوئے فیلڈ مارشل عاصم منیر کی بطور چیف آف ڈیفنس فورسز تعیناتی کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا ہے۔راولپنڈی پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران چیف کوآرڈینیٹر عزیز اعوان نے کہاکہ فوج کی قیادت پر ان کا اور تنظیم کا مکمل اعتماد ہے اور یہ رائے ان کی ذاتی اور تنظیمی پوزیشن کی نمائندگی کرتی ہے۔

انہوں نے کہاکہ سوسائٹی ایک سیاسی جماعت کے ریاستی اداروں سے متعلق رویے پر گہری تشویش رکھتی ہے اور اس جماعت کے خلاف پابندی سمیت سخت اقدامات کی سفارش کرتی ہے۔ایکس سروس مین سوسائٹی نے 9 مئی کے کیسز کا جلد فیصلہ کرنے اور بانی پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ بھی کیا جبکہ بیرونِ ملک سے چلنے والی پروپیگنڈا مہم پر قابو پانے کی ضرورت پر زور دیا۔

سوسائٹی کے صدر جنرل (ر)عبدالقیوم نے کہاکہ ملکی استحکام کے لیے قومی یکجہتی ناگزیر ہے۔انہوں نے کہا کہ افواجِ پاکستان کی اصل قوت عوام ہیں اور فوج نے 1947 ء سے آج تک ہر محاذ پر ملک کے دفاع کی ذمہ داری نبھائی ہے۔

انہوں نے بھارت کی مبینہ ہائبرڈ وار، خطے میں کشیدگی اور افغانستان کی سرزمین کے پاکستان کے خلاف استعمال کا بھی ذکر کیا۔ان کا کہنا تھا کہ بھارت اور اسرائیل کے بعض میڈیا پلیٹ فارمز پاکستان مخالف بیانیہ پھیلا رہے ہیں۔