عقیدہ ختم نبوت ایمان کا مرکز،ریاست تحفظ دیتی رہے گی،راناثناء اللہ

چنیوٹ میں انٹر نیشنل ختم نبوت موومنٹ کے زیر اہتمام فاتح ربوہ مولانا منظور احمد چنیوٹی کانفرنس میں اہم سیاسی و مذہبی رہنماؤں نے شرکت کی، جن میں اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان، مشیر وزیراعظم رانا ثناء اللہ ، صوبائی وزیر قانون رانا محمد اقبال، اراکین صوبائی اسمبلی رانا محمد ارشد، مولانا محمد الیاس چنیوٹی اور دیگر معزز شخصیات شامل تھیں۔ اس موقع پر مشیر وزیراعظم پاکستان سینیٹر رانا ثناء اللہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ ختمِ نبوت کا عقیدہ ہر مسلمان کے ایمان کا مرکز ہے۔

ریاست پاکستان اس نظریے کے تحفظ کے لیے ہر فورم پر اپنا کردار ادا کرتی رہی ہے اور کرتی رہے گی۔ انہوں نے چنیوٹ کے عوام کی دینی روایات اور علمی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔صوبائی وزیر قانون رانا محمد اقبال نے اپنے خطاب میں کہا کہ پنجاب حکومت آئین پاکستان کی روشنی میں مذہبی ہم آہنگی، رواداری اور عقائد کے تحفظ کو یقینی بنا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ختم نبوت کا مسئلہ ہمارے ایمان کا بنیادی ستون ہے اور اس کے آئینی و قانونی تحفظ کے لیے تمام ادارے یکسو ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ 1973ء کی آئینی ترمیم پاکستان کی پارلیمانی تاریخ کا تابناک باب ہے، جس نے ختمِ نبوت کے عقیدے کو آئینی تحفظ فراہم کر کے ہمیشہ کے لیے واضح کر دیا کہ آئین پاکستان اس معاملے میں کسی بھی انحراف کی اجازت نہیں دیتا۔

رانا اقبال نے یقین دہانی کرائی کہ ہم ہمیشہ آپ کے شانہ بشانہ کھڑے رہیں گے کیونکہ حبِ رسولۖ ہمارے دلوں میں بھی اْتنی ہی ہے جتنی ہر مسلمان کے دل میں ہے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے کہا کہ ختمِ نبوت کا عقیدہ کوئی عارضی بحث نہیں، یہ ہمارے ایمان کی اساس ہے۔

اللہ ربّ العزت نے دینِ اسلام کو مکمل کر دیا ہے اور کسی جھوٹے شخص کے خود ساختہ دعوے کی کوئی اہمیت باقی نہیں رہتی۔ انہوں نے کہا کہ مولانا چنیوٹی نے ہمیشہ دلیل، آئین اور قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے ختمِ نبوت کے عقیدے کا دفاع کیا۔ان کی جدوجہد پارلیمان کی طاقت اور آئینی تحفظ کی روشن مثال ہے۔ کانفرنس میں بڑی تعداد میں علماء ، مقامی عمائدین، اراکین اسمبلی اور عوام نے شرکت کی۔ شرکاء نے مقررین کے خطابات کو زبردست سراہا اور ختمِ نبوت کے عقیدے کے تحفظ کے لیے اتحاد اور یکجہتی کے عزم کا اظہار کیا۔