غیرقانونی دستاویزات پر5 افغان شہری گرفتار

پشاور/اسلام آباد:ایف آئی اے کے انسدادِ انسانی اسمگلنگ سرکل پشاور نے کارروائی کرتے ہوئے غیرقانونی شناختی دستاویزات حاصل کرنے میں ملوث 5 افغان شہریوں کوگرفتارکر لیا۔

ترجمان ایف آئی اے کے مطابق گرفتار کیے گئے افغان شہری غیرقانونی طور پر پاکستان میں مقیم تھے،افغان شہریوں کو ڈبگری میں واقع ایک نجی ہوٹل سے گرفتار کیاگیا۔ترجمان کے مطابق گرفتار ملزمان میں علی خان،اجمل،قاسم،احمد اور ہنزلہ شامل ہیں،ملزمان سے افغان دستاویزات اور پاکستانی شناختی کارڈ برآمدکر لیے گئے ہیں۔

ابتدائی تفتیش میں انکشاف ہوا ہے کہ ملزمان غیرقانونی راستوں سے پاکستان میں داخل ہوئے تھے۔ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر کے تفتیش کا آغازکردیا گیا ہے۔ملزمان نے اعتراف کیا کہ وہ پاکستانی دستاویزات حاصل کر کے سعودی عرب کا ورک ویزا لینا چاہتے تھے۔

ادھراقوام متحدہ کے ادارے برائے مہاجرین (یو این ایچ سی آر) نے کہا ہے کہ بلوچستان کے چاغی اور کوئٹہ،پنجاب کے اٹک وہ سرفہرست 3 اضلاع ہیں، جہاں افغان سٹیزن کارڈ (اے سی سی) رکھنے والے یا غیر دستاویزی افغان شہریوں کی سب سے زیادہ تعداد میں گرفتاریاں یا حراست عمل میں آئی ہے، یہ کارروائیاں رواں سال کے 10 ماہ سے زائد عرصے میں ہوئی ہیں۔

یو این ایچ سی آر کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2025ء میں گرفتاریوں اور حراست میں لینے کے واقعات کی تعداد سب سے زیادہ رہی،یکم جنوری سے 8 نومبر تک مجموعی طور پر ایک لاکھ 971 افغان شہری گرفتار ہوئے، جب کہ 2024ء میں 9,006 اور 2023ء میں 26 ہزار 299 افغان شہری گرفتار کیے گئے تھے۔

میڈیارپورٹ کے مطابق یو این ایچ سی آر کاکہناہے کہ2023ء سے پہلے اے سی سی رکھنے والے یا غیر دستاویزی افغان شہریوں کی گرفتاریوں یا حراست کا کوئی باقاعدہ ریکارڈ موجود نہیں تھا، جنوری 2023ء سے بین الاقوامی تنظیم برائے ہجرت (آئی او ایم) نے یہ ڈیٹا اکٹھا کرنا شروع کیا تھا۔

2 سے 8 نومبر کے دوران کل 13 ہزار 380 افغان شہری گرفتار یا حراست میں لئے گئے، جو پچھلے ہفتے کے مقابلے میں 72 فیصد زیادہ ہیں، 2 سے 8 نومبر کے تمام واقعات میں 76 فیصد گرفتار شدگان اے سی سی ہولڈرز یا غیر دستاویزی افغان تھے، جب کہ پروف آف رجسٹریشن (پی او آر ) کارڈ رکھنے والے 24 فیصد تھے۔

2 سے 8 نومبر تک کی رپورٹنگ مدت میں 41 فیصد گرفتاریاں بلوچستان میں اور 43 فیصد پنجاب میں ہوئیں۔یو این ایچ سی آر کی رپورٹ کے مطابق 15 ستمبر 2023ء سے 8 نومبر 2025ء تک مجموعی طور پر 17 لاکھ 23 ہزار 481 افغان شہری افغانستان واپس چلے گئے۔

2 سے 8 نومبر کے دوران یو این ایچ سی آر اور آئی او ایم کے مطابق 55 ہزار 768 افغان شہری طورخم، غلام خان (خیبر پختونخوا )، چمن، بادینی اور بہرامچہ (بلوچستان) کے بارڈر کراسنگ پوائنٹس کے ذریعے واپس افغانستان گئے۔