اے اللہ امت مسلمہ میں اتحاد، فلسطینیوں کو فتح عطا فرما، دعا کے ساتھ عالمی تبلیغی اجتماع اختتام پذیر

سالانہ عالمی تبلیغی اجتماع کا پہلا مرحلہ اتوار کورقت آمیز اجتماعی دعا کے ساتھ اختتام پذیر ہوگیا۔ اختتامی دعا معروف عالمِ دین مولانا ابراہیم دیولہ نے کروائی، جس میں پاکستان سمیت دنیا بھر سے آئے آٹھ لاکھ سے زائد افراد نے شرکت کی جس میں182 ممالک کے نمائندے شامل تھے۔اختتامی دعا کے دوران مولانا ابراہیم دیولہ نے فلسطین اور دنیا بھر کے مظلوم مسلمانوں کے لیے خصوصی دعائیںکیں۔ انہوں نے دعا کی اے اللہ امتِ مسلمہ کو اتحاد و اتفاق عطا فرما، فلسطین کے مسلمانوں کو فتح و نصرت دے، مسجد اقصیٰ کو آزاد فرما، ہمارے ملک کو نفرتوں اور فتنوں سے بچا، دین کی ہوائیں چلا دے اور ہر امتی کو دین پر چلنے والا بنا دے۔

اجتماع کے دوران مولانا محمد ابراہیم دیولہ، مولانا عبیداللہ خورشید، مولانا ربیع الحق بنگلہ دیش، مولانا خالد صدیقی اور دیگر علما نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نبی کریم ۖ کی مبارک زندگی کے مطابق زندگی گزارنا ہی دین ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ دین کی محنت صرف تبلیغی جماعت کی نہیں بلکہ ہر مسلمان کی ذمہ داری ہے۔ مولانا عبیدا للہ خورشید نے کہا کہ دعوت وتبلیغ کے ذریعے مسلمانوں کی زندگیوں میں تبدیلی کے لئے کاوشیں کرنی چاہئیں، دنیاوی معاملات کو اسلامی شریعت کے مطابق سرانجام دینا ہوگا ،مسلمان کو دھوکہ نہیں دینا ،مسلمان نہ دھوکہ دیتا ہے اور نہ دھوکہ کھاتا ہے۔

مساجد کو آباد کرنا ہوگا ،مساجد کی آباد کاری بہت بڑا عمل ہے ،مسجد میں جانے کا مقصد نمازیوں کے حالات جاننا ہے،اجتماعی زندگی سکھانا نااور سیکھنا ہے ،مسجد میں خوشبو لگا کر جائیں ،وہاں اللہ کے فرشتے موجود ہوتے ہیں ،مسجد کے احترام کو لازمی پکڑیں ،مسجد میں آداب کے ساتھ داخل ہوں،دو رکعت تہیہ مسجد پڑھیں،اللہ ہمارے دلوں کو روشن کردے،پورا دین دلوں کو جوڑنے کے لیے ہے،دعوت وتبلیغ کے امور کو سرانجام دینے کیلئے مساجد میں مشور ہ کیا جائے ،مشورہ میں کسی رتبہ ،خواہش اور مقام کومد نظر نہ رکھا جائے ۔

اجتماعیت کو اہمیت دی جائے ،مشورہ اللہ کی طرف متوجہ ہونے کا نام ہے ،مشورے کے بعد سب امور اللہ کے سپرد کردینے چاہئیں،40 دنوں میں اعمال کرنا ہیں، 120 دن دین کو سیکھنا ہے،خدمت میں میانہ روی کو اختیار کرنا ہے، اللہ کے راستے میں خرچ کرنا بہت بڑا عمل ہے،جو اللہ کی راہ میں خرچ کرتا ہے اس کو کبھی کمی نہیں آتی ،جدیدٹیکنالوجی کی موجودگی میں بھی اللہ کے دین کی دعوت ہر انسان تک پہنچانا ہر امتی کی ذمہ دا ری ہے ،دعوت کے لیے خود جانا ہے،علمی مجلس میں جانا ہے سیکھنا ہے،فائدے اور دعا کے لیے جائیں،کارگزاری سنائیں،خواص سے ملاقاتیں کرنی ہے نظروں کی حفاظت کرنی ہے،تہجد اور نوافل کا اہتمام کیا جائے،فرض نماز تکبیر اولی کے ساتھ پہلی صف میں ادا کی جائے،نماز زندگی کو پاکیزہ بناتی ہے نماز برے اعمال سے روک دے گی،ختم نبوت کی وجہ سے دعوت ہمارے ذمے لگ گئی ہے ہر بستی،ہر گھر سے دین کی سرفرازی اور سربلندی کے لیے نکلنا اور نکالنا ہوگا ۔

ہمیں دین کی ترویج واشاعت کیلئے منتخب کیاگیا ہے ،بھائی چارے والی زندگی بن جائے۔دعا سے قبل مختصر بیان دیتے ہوئے مولانا ابراہیم دیولانے کہا کہ اللہ کریم اپنی شان دیکھ کر عطا فرماتے ہیں،مخلوق پیدا کرنے کی حکمت یہی ہے۔ مخلوق پر اپنا کرم کرنا ہے ،روزی کون دیتا ہے ،اللہ نے اپنے کرم کا اظہار کرنے کیلئے مخلوق پیدا کی ہے تاکہ وہ اللہ سے مانگے ،جو بندہ اللہ سے مانگے وہ پسند یدہ ہے، اللہ کہتا ہے کہ مجھے پکارو میں جواب دوں گا، تمہاری دعائیں قبول کروں گا، کوئی ناامید نہ ہو،امیدوار رہو،جنت کے بھی امیدوار رہو،دعا مانگنے والا رب کائنات کو پسند ہے،انبیا ئے کرام دعوت دیتے تھے اور دعا مانگتے تھے،مانگنا اور مانگنا سکھایا،دعائیں رد نہیں ہوتیں، محفوظ ہوتی ہیں۔اللہ نے دعا قبول کرنے کا وعدہ کیا ہے۔

رائیونڈ عالمی اجتماع کے آخری روز سیکورٹی کے غیر معمولی انتظامات کیے گئے ،ریلوئے اسٹیشن پر کمانڈوز تعینات رکھے گئے ،ریلوئے اسٹیشن پر غیر متعلقہ افراد کا داخلہ اتوار کے روز بھی بندرہا ،قریبی آبادیوں کے لوگ اجتماعی دعا میں شرکت کے لئے صبح سویرے پنڈال پہنچنا شروع ہوگئے ،آرٹی سیکرٹری اور ضلعی انتظامیہ کی غفلت سے ٹرانسپورٹرز شرکا ئے اجتماع سے اوور چارجنگ کرتے رہے،لاکھوں لوگوں نے دین کیلئے وقت لگانے کا وعدہ کیا اورنام رجسٹرڈ کروائے ،اجتماع کے اختتام پر ضلعی پولیس اور ٹریفک وارڈنز نظر نہیں آئے ،تبلیغی جماعت کے ڈنڈا بردار حسب سابق ٹریفک کنٹرول کرتے رہے۔حفاظ کرام کی جماعتیں پنڈال کے اردگرد قرآن حکیم کی تلاوت پر مامور رہیں ،رائے ونڈ تا لاہور کا کرایہ 500 روپے فی کس وصول کیا گیا۔

ایل ٹی سی بسوں کی عدم دستیابی کی وجہ سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ،دعا کے بعد مقامی شہریوں کی طرف سے زائرین کے لئے سبیلیں لگائی گئیں ،زائرین آخری روز خریداری میں مصروف رہے ،قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار دعا کے دوران پنڈال اور اجتماع روڈ پر گشت کرتے رہے ۔دعا کے دوران پنڈال میں سناٹا چھا گیا۔