مسئلہ کشمیر کے پرامن حل کے خواہاں ، ثالثی کے لیے تیار ہیں ،امریکا

امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ پاک بھارت تنازع حل کرانے میں امریکا کا اہم کردار رہا ہے، بھارت کے بیانات کی وجہ انکی اندرونی سیاست ہے، امریکا مسئلہ کشمیر کے پرامن حل کا خواہاں ہے اور اگر ثالثی کی پیشکش کی گئی تو وہ اس کے لئے تیار ہیں ۔

غیرملکی خبررساںادارے کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کی سینئراہلکار برائے جنوبی ایشیا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکا نے پاک بھارت سیزفائر میں اہم کردار ادا کیا، سیزفائر پر بھارت کے مختلف بیانات کی وجہ ان کی اندرونی سیاست ہے، یہ حقیقت ہے کہ پاک بھارت جنگ بندی میں امریکا نے مدد کی۔

سینئراہلکار نے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ پاکستان اور بھارت کے درمیان دیرینہ مسئلہ ہے، کشمیر پر ثالثی کرنے کی پیشکش کی گئی تو ہم تیار ہیں،نمائندے برائے جنوبی ایشیا نے مزید کہا کہ کشمیر کا مسئلہ پاکستان اور بھارت کے درمیان براہ راست مسئلہ ہے، بگرام ایئربیس کی حوالگی سے متعلق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا بیان آپ کے سامنے ہے۔ترجمان محکمہ خارجہ کے مطابق، امریکا سمجھتا ہے کہ مسئلہ کشمیر مذاکرات کے ذریعے حل ہوسکتا ہے اور یہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ایک براہ راست تنازع ہے۔

دریں اثنا امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ 13 امریکی فوجیوں کو مارنے والے دہشت گرد کی حوالگی تعلقات کی اچھی شروعات تھی، دہشت گرد حوالے کرنے کے اقدام پر پاکستان کے بہت شکرگزار ہیں۔بھارت اور پاکستان کیساتھ اپنے مفادات آگے بڑھانے کیلئے کام جاری ہے، پاکستان اور بھارت کے ساتھ تعلقات مختلف نوعیت کے ہیں۔امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ ہم ریکوڈک میں سرمایہ کاری کے مواقع دیکھ رہے ہیں، پاکستان میں کروڑوں ڈالرز کی سرمایہ کاری کرنے جارہے ہیں۔