پی ٹی آئی احتجاج،پنڈی میں دفعہ144نافذ،300کارکن گرفتار

اسلام آباد/لاہور:پاکستان تحریک انصاف کی قیادت نے 5 اگست کے احتجاجی پلان کو حتمی شکل دے دی، تمام ارکان قومی اسمبلی اور سینیٹرز کو اسلام آباد بلا لیا گیا جو کہ اڈیالہ جیل کے باہر احتجاج کریں گے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ارکان صوبائی اسمبلی اپنے متعلقہ حلقوں میں احتجاج کریں گے، مرکزی قیادت نے تمام صوبائی صدور اور چیف آرگنائزرز سے مشاورت مکمل کرلی۔

ذرائع کے مطابق احتجاج تحریک تحفظ آئین پاکستان کے پلیٹ فارم سے ہو گا جس کی مکمل نگرانی پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ کریں گے۔سندھ بلوچستان، کے پی اور پنجاب کے ذمہ داران نے احتجاجی شیڈول اعلیٰ قیادت کو پہنچا دیا تمام ٹکٹس ہولڈرز کو بھی الرٹ کر دیا گیا ہے، صوبوں کے صدور اور کوآرڈینیٹرز قیادت سے رابطے میں رہیں گے۔

دوسری جانب تحریک انصاف کی جانب سے 5 اگست کو احتجاجی تحریک کے سلسلے میں لاہور میں صورتحال کشیدہ ہو گئی ہے۔پولیس نے تحریک شروع ہونے سے قبل ہی پی ٹی آئی کی قیادت اور اہم رہنماؤں کے گھروں پر چھاپے مارنے اور گرفتاریوں کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق پولیس نے پی ٹی آئی کے 300کارکنوں کو حراست میں لے لیا ہے جبکہ شاہدرہ پولیس نے پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما اکمل خان باری کے گھر پر چھاپا مارا، تاہم وہ گھر کے پچھلے دروازے سے نکل کر فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔

پولیس نے ان کے چھوٹے بھائی محمود اللہ خان کو گرفتار کر لیا ہے۔اکمل خان باری نے پولیس کارروائی کو حکومتی بوکھلاہٹ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ 5 اگست کی تحریک سے پہلے ہی (ن) لیگ کی ٹانگیں کانپ رہی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جاتی امرا کے مارشل لا میں تحریک انصاف کو پرامن احتجاج کی بھی اجازت نہیں دی جا رہی۔انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے فسطائیت کے تمام ریکارڈ توڑ دیے ہیں، لیکن ظلم اور جبر کے باوجودآج پورے لاہور سے پی ٹی آئی کارکن پرامن احتجاج کے لیے سڑکوں پر نکلیں گے۔

دریں اثناء پی ٹی آئی ترجمان کے مطابق احتجاجی مظاہروں اور ریلیوں میں کارکنان پاکستان کے پرچم سمیت سفید پرچم اور پارٹی پرچم ہمراہ لائیں گے ۔ ترجمان کے مطابق تحریک انصاف پنجاب نے بھی اپنی تیاریاں مکمل کر لی ہیں،پنجاب بھر میں جگہ جگہ احتجاج اور ریلیاں نکالی جائیں گی ،5اگست کو یوم سیاہ کے طور پر منایا جائے گا۔

پی ٹی آئی کی جانب سے پنجاب بھر کے ہر حلقے میں احتجاج کی کال دی گئی،احتجاج کسی ایک جگہ کی بجائے تمام حلقوں میں ہوگا ،لاہور کے تمام حلقوں میں بھی احتجاج کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ دوسری جانب پولیس نے امن و امان کی صورتحال کو کنٹرول میں رکھنے کے لئے اپنی تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔

پولیس ذرائع کے مطابق امن و امان کی صورتحال کو کنٹرول میں رکھنے کے لئے اہم سرکاری عمارتوں کے باہر اور مرکزی شاہراہوں پراینٹی رائیٹ فورس کے دستے تعینات ہوں گے۔علاوہ ازیں راولپنڈی میں دفعہ144نافذ کردیا گیا ہے۔