اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان نے ملک میں مقیم افغان باشندوں کو ملک چھوڑنے کیلئے ایک نیا حکم جاری کیا ہے، جس کے بعد ہزاروں افغان شہری پاک افغان سرحد کی جانب روانہ ہو گئے ہیں۔
وفاقی حکومت نے غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کو ملک بدر کرنے کی نئی مہم شروع کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ وزارت داخلہ کے مطابق انڈر ٹرائل افغان باشندوں کی واپسی کے لیے فارن ایکٹ کی دفعہ 14ـبی لگائی جائے گی، سزا کاٹنے والے یا جن کا مقدمہ چل رہا ہے، انہیں بھی واپس بھیجا جائے گا۔ وزارت داخلہ کے مطابق پروف آف رجسٹریشن (پی او آر) کارڈ کی مدت 30 جون کو ختم ہو چکی ہے، 30 جون کے بعد پی او آر کارڈ ہولڈر کا قیام غیر قانونی ہے۔
وزارت داخلہ نے ہدایت جاری کر دی ہے کہ غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کو گرفتار کر کے ملک بدر کیا جائے، ضلعی انتظامیہ، پولیس، جیل انتظامیہ اور دیگر متعلقہ حکام کو احکامات جاری کر دیے گئے ہیں۔ محکمہ داخلہ خیبرپختونخوا نے وفاقی وزارت داخلہ کی ہدایات پر صوبے میں موجود پی او آر (Proof of Registration) کارڈ ہولڈر افغان شہریوں کو فوری طور پر پاکستان چھوڑنے اور وطن واپس جانے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔
اعلامیے میں واضح کیا گیا ہے کہ 30 جون 2025 کو پی او آر کارڈز کی مدت ختم ہو چکی ہے، جس کے بعد ان افغان شہریوں کا پاکستان میں قیام غیرقانونی تصور کیا جائے گا۔ اعلامیے کے مطابق، پاسپورٹ اور ویزا کے بغیر موجود افغان شہریوں کا قیام کسی بھی صورت قانونی حیثیت نہیں رکھتا، اور 30 جون کے بعد سے ایسے تمام افراد غیر قانونی تارکین وطن شمار ہوں گے۔
محکمہ داخلہ نے پی او آر کارڈ ہولڈرز کو ہدایت کی ہے کہ وہ فوری طور پر پشاور اور لنڈی کوتل کے ٹرانزٹ پوائنٹس پر پہنچیں تاکہ وطن واپسی کا عمل باقاعدگی سے مکمل کیا جا سکے۔ محکمہ داخلہ کے اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ وزارت داخلہ نے 31 جولائی 2025 کو پی او آر کارڈ ہولڈرز کی وطن واپسی کا حتمی فیصلہ کیا تھا، جس کے تحت اب ان کے پاکستان میں مزید قیام کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ سرکاری حکم نامے کے مطابق، ان ہدایات پر عملدرآمد کا آغاز فوری طور پر کر دیا گیا ہے۔
