قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار نے یوٹیلیٹی اسٹورز کی بندش پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے وزارت صنعت و پیداوار سے ملازمین کیلئے پیکیج سمیت ادارے کی بندش کی جامع رپورٹ 24 گھنٹوں میں طلب کر لی۔قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار کا اجلاس سید حفیظ الدین کی زیر صدارت ہوا، پیپلز پارٹی کیر کن اعجاز جاکھرانی نے تحریک پیش کی کہ یوٹیلیٹی اسٹورز کے ہزاروں ملازمین 10روز سے دھرنا دیے بیٹھے ہیں لیکن ان کے حوالے سے حکومت نے کوئی فیصلہ نہیں کیا۔
ارکان کمیٹی نے کہا کہ وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار نے اسمبلی فلور پر یوٹیلیٹی اسٹورز کو بند نہ کرنے بارے غلط بیانی کی اور پارلیمنٹ کو دھوکے میں رکھاگیا۔سیکرٹری صنعت وپیداوارنے بتایا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز سے سالانہ ساڑھے 8 ارب روپے کا نقصان تھا، ملازمین کو گولڈن ہینڈ شیک پیکیج دیا جائے گا۔کمیٹی نے وفاقی وزیر رانا تنویر کی جانب سے قومی اسمبلی میں یوٹیلیٹی اسٹورز بند نہ کرنے کے وعدے کے بعد اسٹورز کو بند کرنے کے فیصلے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ۔
ادھر ملک بھر میں یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کا آپریشن مکمل طور پر بند کر دیا گیا۔وفاقی حکو مت کی ہدایت پر ملک بھر کے یوٹیلیٹی اسٹورز پر اشیا کی خریدو فروخت کا عمل مکمل طور پر ختم کر دیا گیا ہے اور ادارے کے تمام اسٹورز سے اشیائے خورونوش اور دیگر سامان ویئر ہاوسز کو منتقل کر دیا گیا ہے۔یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کا ای آر پی سسٹم بھی مکمل طور پر بند کر دیا گیا ہے۔یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کی جانب سے جاری احکامات کے مطابق ای آر پی سسٹم کو بند کر دیاگیا ہے ۔