اسلام آباد، بیجنگ: پاکستان کا ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ لانچ کردیا گیا۔ پاکستان اسپیس اینڈ اپر ایٹموسفیئر ریسرچ کمیشن (سپارکو) کے مطابق سیٹلائٹ چین کے شی چانگ سینٹر سے راکٹ کے ذریعے روانہ کیا گیا ہے۔
ترجمان سپارکو کے مطابق یہ سیٹلائٹ زمین کے مشاہدے، زرعی نگرانی اور ماحولیاتی تجزیے کے شعبوں میں انقلاب برپا کرے گا۔ سیٹلائٹ سی پیک، علاقائی منصوبہ بندی اور قدرتی وسائل کے انتظام کے منصوبوں کی نگرانی کرے گا۔ یہ سیٹلائٹ نقل و حمل کے نیٹ ورکس اور جغرافیائی خطرات کی نشاندہی بھی کرے گا۔
یہ پاکستان کا دوسرا ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ ہے۔ پہلاریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ 2018 میں چین کے سیٹلائٹ لانچ سینٹر سے بھیجا گیا تھا۔ترجمان سپارکو کے مطابق اس وقت پاکستان کے 5سیٹلائٹ خلاء میں موجود ہیں۔
دوسری جانب وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ کی کامیاب لانچنگ پر قوم کو مبارکباد یتے ہوئے کہاہے کہ آئندہ سال آسٹرو ناٹ خلا میں بھیجا جائے گا، 2035ء تک ہم چاند پر پہنچنے کے پروگرام کو بھی کامیابی سے مکمل کریں گے۔ احسن اقبال نے سپارکو کی پوری ٹیم، انجینئرز، سائنسدانوں کو بھی مبارکباد پیش کی۔
انہوں نے چین کے تعاون پر اظہارِ تشکر کرتے ہوئے کہا کہ چین کے بھرپور تعاون پر شکر گزار ہیں۔ سیٹلائٹ کامیابی سے اپنے مدار میں پہنچ گیا۔وزیر منصوبہ بندی نے اعادہ کیا کہ پاکستان کو اسپیس ٹیکنالوجی میں دوبارہ قائدانہ کردار دلائیں گے۔ان کا کہنا ہے کہ آئندہ سال چین کی مدد سے آسٹرو ناٹ خلا میں بھیجا جائے گا، 2035ء تک ہم چاند پر پہنچنے کے پروگرام کو بھی کامیابی سے مکمل کریں گے۔
