وفاقی وزیر حنیف عباسی نے ریلوے میں اصلاحات کا خاکہ پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ادارے نے گزشتہ مالی سال میں 93ارب روپے کمائے ہیں جو اہم کامیابی ہے۔ لاہور میں تقریب سے خطاب میں حنیف عباسی نے کہا کہ جب پی ڈی ایم اتحاد نے اقتدار سنبھالا، تو سب سے بڑا چیلنج ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچانا تھا۔
وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں فوری فیصلے کیے گئے جن کے نتیجے میں آج عالمی ادارے بھی تسلیم کر رہے ہیں کہ پاکستان ڈیفالٹ سے بچ گیا۔ ان کے مطابق مہنگائی کی شرح 38 فیصد سے کم ہو کر صفر کی سطح پر آگئی ہے، جبکہ 10 آئی پی پیز بند کر دی گئی ہیں اور مزید 15 بند کیے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے پہلگام واقعے کے بعد ہندوستان کی جانب سے پانی بند کرنے کی دھمکی کا جرات مندانہ جواب دیا، نیشنل سیکورٹی کمیٹی کا اجلاس طلب کیا، اور واضح اعلان کیا کہ اگر بھارت نے پاکستان کا پانی بند کیا تو اسے سنگین نتائج بھگتنا ہوں گے۔ ریلوے کی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے حنیف عباسی نے بتایا کہ نظام میں انقلابی تبدیلیاں لائی جا رہی ہیں۔
چند اسٹیشنز پر POS مشینز نصب کر دی گئی ہیں، جبکہ 348 اسٹیشنز پر ATM اور POS سہولیات جلد میسر ہوں گی۔ ریلوے کی ایمرجنسی سروس 117اب ہفتے کے 7 دن، 24 گھنٹے فعال ہوگی، اور پاک ریل ایپ کے ذریعے مسافر ٹرینوں کے شیڈول اور ٹکٹنگ سے متعلق تمام معلومات حاصل کر سکیں گے۔
ریلوے کے مختلف شعبہ جات، جن میں کیٹرنگ، صفائی، اور سلیپر فیکٹریز شامل ہیں، آٹ سورس کیے جا رہے ہیں۔ لاہور، کراچی، راولپنڈی، ملتان اور خانیوال میں صفائی کا جدید نظام نافذ کر دیا گیا ہے، اور تمام اسٹیشنز کو 24 گھنٹے صاف ستھرا رکھنے کے لیے سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کمپنیوں سے معاہدے کیے گئے ہیں۔لاہور اسٹیشن پر 4 اسکیلیٹرز نصب کر دیے گئے ہیں جبکہ کراچی میں تنصیب کا عمل جاری ہے۔
لاہور تا راولپنڈی ریل ٹریک کی اپ گریڈیشن کے لیے پنجاب حکومت نے 50 ارب روپے مختص کیے ہیں، جس سے دونوں شہروں کے درمیان سفر کا دورانیہ کم ہو جائے گا۔ اسی طرح روہڑی تا کراچی سیکشن پر کوئلہ لے جانے والی 105 کلومیٹر لمبی نئی ریلوے لائن پر کام اپریل 30 تک مکمل کر لیا جائے گا، جس سے بجلی کی قیمت فی یونٹ 15 روپے سے کم ہو کر 4.5 روپے تک آ جائے گی۔