اسلام آباد:وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ ملک میں قانون حرکت میں نہیں، 5اگست کو احتجاج میں کے پی میں تحریک کی قیادت کروں گا۔منگل کوڈسٹرکٹ کورٹس اسلام آباد میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ جو حالات ہیں اس کی جنگ بانی پی ٹی آئی لڑ رہے ہیں،یہ جھوٹے اور من گھڑت کیسز بہت پہلے سے چل رہے تھے۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ہم ہمیشہ سے اپنے آپ کو قانون کے سامنے پیش کرتے ہیں، اس طرح کی پیشیوں سے ہم گھبرانے والے نہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ 5اگست کو ہر ضلعے ہر حلقے سے عوام نکلیں گے، نااہلیوں اور گرفتاریوں سے ہمارے حوصلے پست نہیں ہوں گے۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ چیلنج ہے سیاسی اور جمہوری طریقے سے حکومت گرا کر دکھاؤ۔علی امین گنڈاپور نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں اور کھڑے رہیں گے،انہوںنے کہاکہ میرے خلاف یہ کیس 2016ء سے چل رہا ہے، میرے خلاف جو کیس بنایا گیا ہے اس کیس میں کچھ بھی نہیں ہے ۔
میرے اوپر اسلحہ اور بوتلیں ڈالی گئی ہیں، جب یہ کیس بنایا گیا میں نہ ہی وہاں موجود تھا نہ ہی وہ گاڑی میری تھی۔علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ہماری جنگ حق کی ہے یہ جنگ ہم ہی جیتیں گے۔
علاوہ ازیںمشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ5اگست حکومت کیلئے ایک بڑا سرپرائز کا دن ہے۔بیرسٹرسیف نے کہاکہ 5اگست کی تیاریوں کو دیکھ کر حکومت کی ٹانگیں کانپ رہی ہیں۔
انہوںنے کہاکہ عمران خان کی ہدایت پر خیبر پختونخوا سمیت پورے ملک میں بھرپور تیاریاں جاری ہیں، خیبر پختونخوا میں وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور تمام انتظامات کی خود نگرانی کر رہے ہیں۔بیرسٹرسیف نے کہاکہ اگر حکومت نے 26نومبر جیسے ہتھکنڈے دوبارہ آزمائے تو اس بار بھرپور اور منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔
دریں اثناء پی ٹی آئی نے آئندہ احتجاجی حکمتِ عملی طے کرنے کیلئے31جولائی کو اہم مشاورتی اجلاس پشاور میں طلب کر لیا ہے۔اجلاس پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت نے طلب کیا ہے جس میں چیئرمین پی ٹی آئی، سیکرٹری جنرل اور دیگر قائدین شرکت کریں گے۔
اجلاس میں آئندہ ممکنہ احتجاج کے تمام پہلوؤں پر تفصیلی غور کیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں اس بات کا فیصلہ کیا جائے گا کہ احتجاج مرکز (اسلام آباد) کی جانب مارچ کی صورت میں کیا جائے یا صوبائی سطح پر احتجاج ریکارڈ کرایا جائے، پارٹی کے پاس احتجاج کے اور کتنے آپشنز موجود ہیں، اس پر بھی مشاورت ہوگی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پارٹی کے متعدد رہنما دوبارہ اسلام آباد کی جانب مارچ کے حق میں نہیں۔اس حوالے سے اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی عمر ایوب نے کہا کہ احتجاج کے امور کو جلد فائنل کیا جائے گا، 31 جولائی کو طلب کیے گئے اجلاس میں تمام معاملات کو حتمی شکل دی جائے گی۔