چینی کی من مانی قیمت پرفروخت، نرخ210 تک پہنچ گئے،سٹے بازوں کے خلاف کارروائی شروع

چینی سرکاری ریٹ کے بجائے دکانداروں کی مرضی پر فروخت ہونے لگی، مہنگائی کے باعث دیگر اشیا کی طرح چینی مہنگی ہونے سے شہری پریشان ہیں۔پیرا اور پرائز کنٹرول مجسٹریٹس بھی چینی کو سرکاری ریٹ پر فروخت نہ کروا سکے، سرکاری طور پر چینی کی قیمت 173روپے مقرر کی گئی ہے۔

بڑے ڈیپارٹمنٹل اسٹورز نے چینی فروخت کرنا چھوڑ دی، شہر کے بیشتر چھوٹے اور بڑے ڈیپارٹمنٹ اسٹورز پر چینی غائب ہے جبکہ دکاندار چینی 200سے لے کر 210روپے تک فروخت کر رہے ہیں۔اسٹورز مالکان کا کہنا ہے کہ چینی کم سے کم 190 روپے کی پڑتی ہے جو کم قیمت پر فروخت کر رہے ہیں وہ نقصان کر رہے ہیں، شہریوں کا کہنا ہے کہ حکومتی ادارے چینی کی سرکاری پر فروخت کو یقینی بنائیں۔

ادھرشوگرملز نے ڈیلرز کیلئے جی ایس ٹی سرٹیفکیٹ کی شرط رکھ دی۔ ڈیلرز اور ہول سیلرزکی بڑی تعداد سیلزٹیکس میں غیررجسٹرڈ ہے۔ شوگر ملز سے عدم سپلائی سے مارکیٹ میں چینی بحران سنگین ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا۔ مارکیٹ میں چینی200روپے فی کلوسے زائد میں فروخت ہونے لگی۔

دوسری جانب وفاقی حکومت نے چینی کے کاروبار میں سٹہ بازی کرنے والوں کے خلاف سخت اقدامات شروع کر دیے ہیں اور ذرائع وزارت پیداوار کے مطابق چینی کے سٹہ پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق متعدد شوگر ملز مالکان اور ڈیلرز کو بیرون ملک سفر سے روکنے کے لیے ان کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل)میں ڈالنے کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔ پہلے مرحلے میں شوگر ڈیلرز کے نام ای سی ایل پر ڈالنے کی کارروائی کا آغاز ہو چکا ہے۔

ادھرہول سیل مارکیٹ میں چینی کی قیمت میں آٹھ روپے کمی کے باوجود کراچی کے بازاروں میں چینی سستی نہ ہوسکی، قیمت ایک سو نوے روپے کلو پربرقرار ہے۔ گلی محلوں میں چینی دو سو روپے کلو فروخت ہو رہی ہے۔کراچی کی ہول سیل مارکیٹ میں چینی کی قیمت میں آٹھ روپے کمی کے باوجود شہر کے عام بازاروں اور گلی محلوں میں چینی کی قیمتوں میں کوئی نمایاں کمی نہیں آئی۔ شہر بھر میں چینی اب بھی ایک سو نوے روپے فی کلو کے لگ بھگ فروخت ہو رہی ہے جبکہ گلی محلوں کی دکانوں پر اس کی قیمت دو سو روپے فی کلو تک جا پہنچی ہے۔

حکومت اور پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن کے درمیان معاہدے کے تحت چینی کی ایکس مل قیمت کو مرحلہ وار کم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ پندرہ جولائی سے یہ قیمت ایک سو پینسٹھ روپے فی کلو مقرر کی گئی تھی، جو پندرہ اگست کو ایک سو سڑسٹھ، پندرہ ستمبر کو ایک سو انہتر اور پندرہ اکتوبر سے ایک سو اکہتر روپے فی کلو ہو جائے گی۔تاہم، ریٹیلرز نے قیمت میں کمی کے باوجود اپنی قیمتیں کم کرنے سے انکار کر دیا ہے۔