ڈسکوزکی نجکاری، آئی ایم ایف نے رکاوٹیں دور کرنے کا ٹاسک دیدیا

اسلام آباد:عالمی مالیاتی فنڈ( آئی ایم ایف )نے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری میں حائل رکاوٹیں دور کرنے کا ٹاسک دے دیا، نجکاری میں سرکاری اداروں سے ریکوری کے مسائل ہیں۔ذرائع کا کہنا تھا کہ ڈسکوز کو اثاثہ جات کی منتقلی اورگرڈاسٹیشن کی اونرشپ میں مسائل ہیں۔

ڈسکوز کی نجکاری میں سرکاری اداروں سے ریکوری کے مسائل ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ ڈسکوز کو ریگولیٹری فریم ورک اور عملدرآمد سے متعلق مشکلات ہیں، سرکاری اداروں کو ادائیگیاں، پنشنز لائبیلیٹیز و ادائیگیوں کی پیچیدگیاں ہیں۔

ذرائع نے کہا کہ بیلنس شیٹ پرآف بیلنس شیٹ ادائیگیاں، کسٹمرزکیئر اور واپڈا وصوبوں کے نام پر اثاثوں کے مسائل ہیں۔ذرائع کے مطابق ڈسکوز کے اثاثے 51 سے 100 فیصد تک فروخت کیے جائیں گے، 3 ڈسکوز کی رواں مالی سال جنوری سے جون کے درمیان نجکاری کی جائے گی۔

تمام ڈسکوزکی 1 ہزار 416 پراپرٹیز واپڈا، صوبوں اور کنٹونمنٹ کے نام پر ہیں، آئیسکو، فیسکو اور گیپکو کی 450 پراپرٹیز کے مسائل کو نجکاری سے قبل کلیئر کرنا لازمی ہے۔بجلی کی تین تقسیم کارکمپنیوں کی 162 پراپرٹیز میں مسائل کا سامنا ہے، فیسکو 83 پراپرٹیز، گیپکو 9 پراپرٹیز ، آئیسکو 70 پراپرٹیز کی ٹرانسفر میں مشکلات درپیش ہیں۔

دوسری جانبآئی ایم ایف نے حکومت سے گیس کے گردشی قرضے ختم کرنے کا مکمل پلان بھی طلب کر لیا۔ذرائع کے مطابق پیٹرولیم ڈویژن کا کہنا ہے کہ گیس کے شعبے کا گردشی قرض 2 ہزار 800 ارب روپے تک جا پہنچا ہے جس کی وجہ سے سوئی گیس کمپنیوں اور حکومتی تیل و گیس کے اداروں کو بھاری نقصان ہو رہا ہے۔