شام پر اسرائیلی حملے، ٹرمپ حیران پریشان

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو گذشتہ ہفتے شام میں اسرائیل کے فضائی حملوں کی اطلاع ملی تو وہ حیران ہو گئے۔ انہوں نے فوری طور پر اسرائیلی وزیر اعظم سے رابطہ کر کے ان حملوں کے بارے میں وضاحت طلب کی۔
عرب میڈیا کے مطابق صدر کی ترجمان کارولین لیویٹ نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ صدر ٹرمپ کو شام میں ہونے والے حملوں کی خبر اچانک ملی، جس کے بعد انہوں نے فوری طور پر نیتن یاھو سے بات کی تاکہ صورتحال کا جائزہ لے سکیں۔
یہ بیان ایک نادر اشارہ ہے کہ ٹرمپ اور نیتن یاھو کے موقف میں شام کے حوالے سے اختلاف ہے، حالانکہ دونوں رہنما اکثر ایران کے جوہری پروگرام کے خلاف یکساں پالیسی اپناتے رہے ہیں۔
کارولین لیویٹ نے مزید کہا کہ شام کے معاملے میں کشیدگی میں کمی دیکھی گئی ہے اور صدر ٹرمپ اور  نیتن یاھو کے درمیان دوستانہ تعلقات قائم ہیں اور رابطہ مسلسل جاری ہے۔
نیتن یاھو نے اس سال جولائی کے آغاز میں واشنگٹن کا دورہ کیا تھا جو ٹرمپ کے دوبارہ اقتدار سنبھالنے کے بعد تیسرا دورہ ہے۔

غزہ میں قتل عام تیز،خوراک کے متلاشی120فلسطینی شہید

گذشتہ ہفتے اسرائیلی فضائیہ نے جنوب شام کے شہر السویداء میں شامی فوج کے یونٹس اور دمشق کے دیگر فوجی مراکز پر حملے کیے، جن کا مقصد حکومت شام پر دباؤ ڈالنا تھا تاکہ وہ السویداء سے اپنی فوجی فورسز واپس لے لے۔
امریکا کی ثالثی سے شام اور اسرائیل نے جمعہ کی شام جنگ بندی کا معاہدہ کیا۔