پاک،بھارت بیک ڈور ڈپلومیسی نہیں ہو رہی،وزیر داخلہ

اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان بیک ڈور ڈپلومیسی نہیں ہو رہی۔ وزیر داخلہ محسن نقوی نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزارت داخلہ کے ماتحت اداروں کی بہتری کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ ایران سے صرف دو ہفتوں میں تین لاکھ افغانیوں کو ملک بدر کیا گیا۔ ہم تو صرف غیر قانونی مقیم افغانوں کو واپس بھیج رہے ہیں۔ افغانستان برادر ملک ہے، لیکن پی او آر کارڈز ہولڈرز کو اب مزید توسیع نہیں ملے گی۔

پاکستان سے نکالے گئے افغانوں کو بلیک لسٹ کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کسی بھی غیرملکی کو رہنے نہیں دیا جائے گا، جو غیر قانونی طور پر یہاں مقیم ہو ان کے ساتھ رعایت نہیں ہوگی۔

محسن نقوی نے کہا کہ وزارت داخلہ کے ماتحت سول آرمڈ فورسز سے متعلق نیا فیصلہ کیا جا رہا ہے اور حاضر سروس یا ریٹائرڈ آرمی افسر کو سیکریٹری داخلہ کے ماتحت لایا جا رہا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ایف آئی اے میں خود احتسابی کے لیے انٹرنل اکائونٹیبلٹی بیورو تشکیل دیا جا رہا ہے۔

وزیر داخلہ نے عراق میں 40 ہزار پاکستانیوں کے لاپتہ ہونے کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ یہ اطلاعات درست نہیں ہیں۔ اس معاملے کے لیے سیکریٹری داخلہ اور ڈی جی ایف آئی اے عراق جائیں گے۔

انہوں نے وفاقی دارالحکومت میں بڑھتی آلودگی سے متعلق کہا کہ گرین ایریا نہ ہونے کی وجہ سے اسلام آباد میں بھی اسموگ کے خطرات بڑھ رہے ہیں۔ اس لیے یہاں گرین ایریا کو بڑھانے کے لیے ہنگامی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

اسلام آباد کے گرین بیلٹ پر بنے تھانوں کی زمینیں خرید لی گئی ہیں۔وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے پی ٹی آئی کے 5 اگست کو احتجاج کے اعلان کے حوالے سے کہا کہ پی ٹی آئی پہلے اپنی تیاری کرلے پھر ہم اپنی تیاری کریں گے، پی ٹی آئی سے اس وقت بیک ڈور کوئی رابطہ نہیں ہو رہا۔

وزیر داخلہ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان پر میرے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا، ایک ایس ایچ او کی مار کے بعد ہونے والی میری بات کا حصہ نہیں چلایا گیا، ایف سی چائنیز اور خیبر پختونخوا کو سیکورٹی فراہم کر رہی ہے، خیبرپختونخوا میں ایف سی کا کوٹا ختم کرنے کے بیانات میں کوئی صداقت نہیں۔

محسن نقوی نے کہا کہ ایف سی ایک لاوارث فورس تھی اس کی تنخواہیں دیگر فورسز کے برابر کیں، ایف سی کے اندر اینٹی رائٹس فورس کا قیام عمل میں لایا جائے گا، ایف سی میں کوئی نئی بھرتیاں نہیں کی جائیں گی، ایف سی کی بھرتیاں 36 قبائل میں پہلے جیسی ہوں گی۔

20 دنوں میں آن لائن فراڈ کے 9 بڑے گینگز گرفتار کیے، پکڑے جانے والے لوگوں کو یہاں قانون کے مطابق سزا دی جائے گی۔محسن نقوی نے کہا کہ ایف ایٹ انٹرچینج سے متعلق بیان بازی میں کوئی صداقت نہیں، سڑک بیٹھنے کی ذمہ دار سی ڈی اے نہیں سوئی ناردرن ہے، کارگردگی کے حوالے سے اللہ تعالی کو جواب دے ہوں، اب 45 دن کی بجائے منصوبے کو 30 دن میں مکمل کروں گا۔

وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ایران اسرائیل معاملے کے حل پر دیے گئے اپنے بیان پر قائم ہوں، ایران اسرائیل معاملے پر وزیراعظم اور آرمی چیف نے اہم کردار ادا کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ اسلام آباد میں غیر قانونی سوسائٹیز کی بھرمار ہے، اس وقت 133 غیر قانونی سوسائٹیز قائم ہیں، غیر قانونی سوسائٹیز کے حوالے سے حکمت عملی تیار کی جا رہی ہے، غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز پر مضبوط ہاتھ ڈالا جائے گا۔

وزیرداخلہ سے سوال کیا گیا کہ ٹرمپ بھی پاکستان کی تعریف کررہے ہیں، چین بھی اور دیگر ممالک بھی، تو ہم کس کے ساتھ ہیں، جس پر ان کا کہنا تھا کہ ہم پاکستان کے ساتھ ہیں، یہ اچھی بات ہے کہ سب ہماری تعریف کررہے ہیں۔