بارشوں میں حادثات وواقعات،مزید15جاں بحق

اسلام آباد/لاہور/سیہون/پشاور:مون سون بارشیں،پنجاب میںمختلف حادثات وواقعات میںگزشتہ 24 گھنٹے میں مزید15 افراد جاں بحق ہوئے جن میں 8 بچے بھی شامل ہیں جبکہ53 افراد زخمی ہوئے۔

سرگودھا میں سیلاب کی ممکنہ صورتحال کے پیش نظر جہلم کے کنارے آباد درجنوں دیہات کو خالی کرا لیا گیا جبکہ ضلع انتظامیہ الرٹ ہے اور ریسکیو ٹیموں کے 200 سے زائد اہلکار ڈیوٹی پرمامورکر دیے گئے ہیں، مختلف علاقوں میں فلڈریلیف کیمپ بھی لگا دیے گئے۔

جہلم میں ریسکیو آپریشن دوسرے روز بھی جاری ہے اور ریسکیو کے دوران ڈوبنے والے پولیس اہلکار کی لاش کو بھی نکال لیا گیاہے ، پولیس کا کہناہے کہ پولیس اہلکار حیدر گزشتہ روز شہریوں کو بچاتے ہوئے سیلابی پانی میں بہ گیا تھا۔

ریسکیو ادارے کا کہناہے کہ سیلابی پانی میں پھنسے مزید 30افراد کو محفوظ مقام پر منتقل کردیا گیا۔ دریائے چناب میں طغیانی کے باعث بستی نذر والا، کھیڑا، لک اور وسندے والا کودریائی پانی نے اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے، انتظامیہ کی جانب سے الرٹ جاری کرتے ہوئے متعدد بستیاں خالی کروا لی گئی ہیں۔

ارلی وارننگ سسٹم ایکٹیویٹ کردیا گیاہے۔ادھرجہلم اور راولپنڈی میں برساتی پانی میں ڈوب کرجاں بحق ہونے والی مزید 4 افراد کی لاشیں تلاش کرلی گئیں۔ بھوسہ منڈی کے قریب برساتی نالے میں بہہ جانے والے نوسال کے حسن علی کا تاحال پتا نہ چل سکا۔

راولپنڈی کے علاقے گلشن اقبال دھمیال سے برساتی نالہ میں ڈوبنے والے45 سال کے ندیم اختر، چکری کے قریب لیبر کیمپ میں پانی بھر جانے سے ڈوبنے والے 22سال کے مزدور، خواجہ آباد کے قریب نالے میں ڈوبنے والے 15 سال کے بلال کی لاشیں مل گئیں جبکہ بھوسہ منڈی سے نالے میں ڈوبنے والے 9 سالہ حسن علی کی لاش تاحال نہ مل سکی۔

ادھرپی ڈی ایم اے پنجاب نے بارشوں کے چوتھے اسپیل کا الرٹ جاری کردیا۔پی ڈی ایم اے نے 20 سے 25 جولائی تک بیشتر اضلاع میں تیز آندھی، گرد آلود ہواؤں اور بارش کی پیشگوئی کی ہے۔پی ڈی ایم اے کے مطابق راولپنڈی، مری،گلیات، اٹک، چکوال، منڈی بہاء الدین، حافظ آباد اور گجرات میں بارش کا امکان ہے۔

اسی کے ساتھ ساتھ لاہور، فیصل آباد، سیالکوٹ، نارووال، ٹوبہ ٹیک سنگھ، جھنگ، جہلم، سرگودھا اور میانوالی میں بھی تیز بارشیں متوقع ہیں۔پی ڈی ایم اے نے 18سے 23 جولائی تک ملتان، ڈیرہ،غازی خان، بہاولپور، بہاولنگر میں بھی بارش کی پیشگوئی کی ہے۔

ترجمان پی ڈی ایم اے نے بتایاکہ وزیراعلیٰ کی ہدایت کے مطابق ضلعی انتظامیہ کو الرٹ جاری کردیا گیاہے۔ دریں اثناء صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق مون سون بارشوں اور گلیشیئر پگھلنے کے باعث دریائوں میں پانی کے بہا ئومیں اضافہ ہونے لگا ہے۔

دریائے سندھ میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافے کے باعث سیلابی پانی سیہون کے کچے کے علاقوں تک پہنچ گیا جس کے بعد تحصیل سیہون کی تین یونین کونسلز کے کچے کے علاقوں میں نچلے درجے کی سیلابی صورتحال پیدا ہو گئی ۔

بلاول پور، جھنڈیانی، واہن، ماہی اوٹھو، ماہی سہتا سمیت متعدد دیہاتوں کے اطراف پانی پھیل گیا ہے جبکہ 3 یونین کونسلوں کے 30 سے زائد دیہات کا سیہون اور بھان سعیدآباد شہروں سے زمینی رابطہ منقطع ہو گیا۔

ادھرخیبرپختونخوا کے بیشتر اضلاع میں طوفانی بارشوں اور آسمانی بجلی گرنے سے دو افراد جاں بحق اور گیارہ مویشی ہلاک ہو گئے۔ محکمہ موسمیات نے آئندہ24گھنٹوں میں گرج چمک کے ساتھ مزید بارشوں کی پیش گوئی کی ہے جبکہ پی ڈی ایم اے نے تمام اضلاع کی انتظامیہ کو انتباہ جاری کر دیا ہے۔