اسلام آباد:وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہم ہر 2 ماہ بعد ہر وزارت کی کارکردگی کو جانچیں گے،خامیوں کو دور کرنے کی کوشش کریں گے اور اس کے لیے میں کسی تادیبی کارروائی سے بھی پیچھے نہیں ہٹوں گا۔
کسی کو جھوٹا تاثر پیدا کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی جو معیار پر پورا اترے گا وہ ہمارے سروں کا تاج ہو گا اور جو معیار پر پورا نہیں اترا اسے احساس دلائیں گے۔وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اہم اجلاس ہوا جس میں ملکی اہم معاملات سے متعلق غور کیا گیا۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ محرم کے پرامن انعقاد پر پوری قوم، چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ اور وزیر داخلہ محسن نقوی کو مبارکباد پیش کرنا چاہتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ قومی وحدت، اتحاد اور بھائی چارے سے ہی امید افزا صورتحال بنی۔
وزیراعظم نے کہا کہ حالیہ بارشوں پر این ڈی ایم اے حکام سے بریفنگ لی ہے، این ڈی ایم اے ایک جاندار ادارہ بن چکا ہے، بارشوں کے حوالے سے صوبوں کو ہدایات دی تھیں لیکن بدقسمتی سے بارشوں سے پورے پاکستان میں انسانی جانیں ضائع ہو گئیں۔
بالخصوص سوات میں انتہائی دلخراش واقعہ پیش آیا، ہمیں اس واقعے سے سبق سیکھنا چاہیے اور آئندہ کیلئے موثر اقدامات کے لیے پوری تیاری کرنی چاہیے۔شہباز شریف نے کہا کہ اسٹاک ایکسچینج کا انڈیکس بلند ترین سطح پر پہنچا،اسٹاک مارکیٹ میں تیزی سرمایہ کاروں کے اعتماد کا مظہر ہے، معاشی ترقی کے لیے ہم سب مل کر کاوشیں کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ معاشی ترقی کے لیے حکومت تمام تر اداروں کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔وزیراعظم نے مزید کہاکہ احسن اقبال پر سالانہ ترقیاتی پروگرام کے حوالے سے بڑے سوالات اٹھ رہے تھے لیکن انہوں نے حیرانی میں مبتلا کیا ہے کہ سالانہ ترقیاتی اخراجات کا بجٹ 10 کھرب روپے سے بڑھ گیا ہے جس پر وہ مبارکباد کے مستحق ہیں۔
علاوہ ازیں وفاقی کابینہ نے ای او بی آئی پنشن میں 15 فیصد اضافے کی منظوری دے دی۔وفاقی کابینہ کے اجلاس کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ای او بی آئی پنشن میں یکم جنوری 2025ء سے 15 فیصد اضافے کی منظوری دی گئی ہے۔
پنشن میں اضافہ ادارہ اپنے وسائل سے پورا کرے گا۔وزیراعظم نے ایمپلائز اولڈ ایج بینیفٹس انسٹی ٹیوشن میں اداراجاتی اصلاحات کے حوالے سے کابینہ کی کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی۔
یہ کمیٹی ادارے کی اصلاحات کے ساتھ ساتھ غیر منظم لیبر سیکٹر جیسا کہ گھریلو ملازمین، کاشتکاری سے وابستہ ملازمین اور اس طرح کے دیگر شعبوں کے ملازمین جنہیں اب تک نظر انداز کیا جاتا رہا کو اولڈ ایج بینیفٹس کی فراہمی کے حوالے سے تجاویز پر غور و خوض کرے گی۔
غیر منظم سیکٹر کی اصلاحات سے اب تک نظر انداز کئے گئے سیکٹرز کے ملازمین کو ان کے حقوق ملیں گے۔وفاقی کابینہ نے وزارت بحری امور کی سفارش پر سی کیرج شپنگ ڈاکیومنٹس بل2025ء کے مسودے کے حوالے سے ضروری قانونی کارروائی شروع کرنے کی منظوری بھی دے دی۔
وفاقی کابینہ نے وزارت قومی صحت کی سفارش پر اسپتالوں اور متعلقہ صحت کے اداروں میں استعمال ہونے والی انسداد کینسر، دل کے امراض اور زندگی بچانے والی ادویات کی درآمد پرپانچ سال کی مزید استثنا کی منظوری دے دی۔
یہ ادویات انسانی زندگیوں کو بچانے کے لئے انتہائی اہم ہیں اور ان کی فوری دستیابی کی ضرورت کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ استثنا دیا گیا ہے۔یہ ادویات صرف اسپتالوں اور متعلقہ اداروں میں دستیاب ہوں گی اور ان کی کھلے عام فروخت پر پابندی ہو گی اور ان ادویات کی درآمد کے لئے پہلے لائسنسنگ اتھارٹی سے منظوری درکار ہو گی۔
وفاقی کابینہ نے کابینہ کمیٹی برائے لیجسلیٹو کیسز کے 2 جولائی 2025ء اور 3 جولائی 2025ء کو ہوئے اجلاس میں لئے گئے فیصلوں کی توثیق بھی کردی۔
دریں اثناء وزیراعظم محمد شہباز شریف سے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے ملاقات کی۔ وزیراعظم نے برطانیہ کی جانب سے پاکستانی پروازوں پر عائد پابندی کے خاتمے پر وزیر دفاع خواجہ آصف کو مبارک باد اور ایوی ایشن ڈویژن کی پذیرائی کی۔
وزیراعظم نے وزیر دفاع اور ان کی ٹیم کی کاوشوں کو سراہا۔وزیراعظم نے کہا کہ برطانیہ کے لئے پاکستانی پروازوں کا دوبارہ آغاز پاکستان کے لئے انتہائی اہم سنگ میل ہے، ماضی میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کے غیر ذمہ دارانہ بیانات کی وجہ سے پاکستانی پروازوں پر پابندیاں لگیں اور ملکی ساکھ کو نقصان پہنچا۔
انہوں نے کہا کہ برطانیہ میں مقیم پاکستانیوں کے لئے سفری سہولت میں اضافہ ہوگا اور سیاحت کو بھی فروغ ملے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی ائیرلائنز کو عالمی کمپنیوں کے ساتھ مسابقت میں لانے کے لیے اقدامات جاری ہیں، حکومت ایوی ایشن سیکٹر میں بین الاقوامی معیارکے تقاضے پورے کرنے کے لیے اقدامات اٹھا رہی ہے۔ملاقات میں سیاسی و وزارتی امور پربھی تبادلہ خیال کیا گیا۔