پشاور/حیدرآباد/لاہور/راولپنڈی/کوئٹہ: ملک بھر میں طوفانی بارشیں،حیدرآباد میں20منٹ کی بارش نے کئی علاقے ڈبودیے،مختلف حادثات وواقعات میں20 افراد جاں بحق اوردرجنوں زخمی ہوگئے۔
خیبرپختونخوا میں طوفانی بارشوں اور آسمانی بجلی گرنے کے واقعات میں 8 بچوں سمیت 10 افراد جاں بحق ہوگئے۔ترجمان پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے مطابق بارش اور فلیش فلڈ کے باعث مجموعی طور پر 3 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا، بارش کے باعث حادثات خیبر، مالاکنڈ، کوہاٹ، باجوڑ اور لکی مروت میں پیش آئے۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق ضلع خیبر میں آسمانی بجلی گرنے اور بارشوں کے بعد آبی ریلے میں 2 بچے جاں بحق ہوگئے اور ایک بچے کو زخمی حالت میں بچا لیا گیا۔ترجمان کے مطابق مالاکنڈ میں دیوار گرنے سے ملبے تلے دب کر 2 بچے جاں بحق ہوگئے، کوہاٹ اور ہری پور میں چھت اور دیوار گرنے سے ایک خاتون سمیت 2 افراد جاں بحق ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق لکی مروت میں بارش کے پانی میں نہانے والے 4 بچے ڈوب کر جاں بحق ہوگئے۔دوسری جانب پنجاب بھر میں موسلا دھار بارش اور تیز آندھی نے مختلف علاقوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا جس کے نتیجے میں 9 افراد جاں بحق اور 36 زخمی ہو گئے۔
ریسکیو 1122 کے ترجمان کے مطابق بارش سے جڑے حادثات میں مکانات کی چھتیں گرنے، بجلی گرنے اور سڑکوں پر پھسلن کے واقعات شامل ہیں۔ راولپنڈی میں موٹروے ایم 2 پر چکر انٹرچینج کے قریب ایک مسافر بس پھسلن کے باعث الٹ گئی جس میں 4 افراد جاں بحق اور 22 زخمی ہو گئے۔
جاں بحق افراد میں 50 سالہ ثمینہ اور تین نامعلوم افراد شامل ہیں جبکہ زخمیوں کوڈی ایچ کیوچکوال، راولپنڈی اور پمز ہسپتال اسلام آباد منتقل کیا گیا۔ اسی طرح اوکاڑہ، مظفر گڑھ، پاکپتن، راجن پور، ساہیوال اور کوٹ ادو سے بھی مکانات، چھتوں اور جھونپڑیوں کے گرنے کے واقعات رپورٹ ہوئے جن میں بچے، خواتین اور مزدور زخمی ہوئے۔
اوکاڑہ میں آسمانی بجلی گرنے سے دو نوجوان بھی جاں بحق ہو گئے۔ ریسکیو حکام کے مطابق شدید زخمیوں کو فوری طبی امداد کے بعد قریبی ہسپتالوں میں منتقل کر دیا گیااور صورتحال پر مسلسل نظر رکھی جا رہی ہے۔
ادھرسندھ کے دوسرے بڑے شہر حیدرآباد، کوٹری، جامشورو سمیت مختلف اضلاع میں بارش ہوئی،حیدرآبادمیں20منٹ کی بارش سے شاہراہیں، رہائشی علاقے زیر آب آگئے جبکہ مختلف حادثات میں 1 شخص جاں بحق اور 7 زخمی ہوگئے۔
للطیف آباد اور مختلف مقامات پر طوفانی ہواؤں کے ساتھ موسلادھار بارش کے بعد موسم خوشگوار ہوگیا۔ مقامی افراد کے مطابق بارش سے قبل دن کے وقت رات کا سماں ہوگیا تھا اور کالی گھٹاؤں کی وجہ سے اندھیرا چھا گیا تھا۔طوفانی بارش کے باعث کئی مقامات پردرخت گرپڑے جبکہ جیسکو کے 70 سے زائد فیڈرز ٹرپ ہوگئے جس سے بجلی کی فراہمی معطل ہوئی۔
برسات کے بعد یونٹ نمبردو سمیت لطیف آباد کے مختلف نشیبی علاقوں میں چار چار فٹ تک برساتی پانی جمع ہوا، حیدرچوک، قاضی عبدالقیوم روڈ، گاڑی کھاتہ، ٹھنڈی سڑک، سٹی کالج روڈ بھی دریا کا منظر پیش کرنے لگا۔علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ صفائی نہ کرائے جانے کے باعث مختلف علاقوں میں سیوریج نالے بھی ابل پڑے ہیں۔
سیوریج نالوں سے نکلنے والا پانی قاضی عبدالقیوم روڈ اور سٹی کالج روڈ پرواقع مارکیٹوں کی کئی دکانوں میں داخل ہوا جس کی وجہ سے مال خراب ہوگیا۔محکمہ موسمیات کے فوکل پرسن انجم نذیر نے کہا کہ حیدرآباد میں کلاوڈ برسٹ نہیں ہوا بلکہ مون سون سسٹم کی 94 ملی میٹر بارش ہوئی ہے جسے ناقص سیوریج نظام برداشت نہیں کرسکا اور نشیبی علاقے زیر آب آگئے۔
دوگھنٹے کے دوران طوفان باد و باراں اور تیز برسات ہونے کی وجہ سے پانی جمع ہے، اگر کلاوڈ برسٹ ہوتاتو ایک گھنٹے میں سو ملی میٹر سے زائد برسات ریکارڈ ہوتی۔محکمہ موسمیات کے مطابق لطیف آباد میں 56 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جبکہ ہلکی برسات کا سلسلہ پھردوبارہ شروع ہوگیا جوآج صبح تک جاری رہے گا۔
ریسکیو ذرائع کے مطابق برسات کے دوران چھتیں گرنے کے دو واقعات میں ایک شخص جاں بحق، پانچ زخمی ہوئے جنہیں طبی امداد کیلئے اسپتال منتقل کردیاگیا۔واقعہ ٹمبرمارکیٹ روڈ پر دکان کی چھت گرنے سے پیش آیا جس نیک محمد جاں بحق اورتین افراد ناظم، روشن اور فرزند زخمی ہوئے ۔اس کے علاوہ گھانگرا موری میں چھت گرنے کے واقعے میں دوافراد اقبال اورنیازکے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔
دوسری جانب نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی ( این ڈی ایم اے ) کے مطابق 26 جون سے 13 جولائی تک ملک کے مختلف مقامات پر بارشوں کے باعث حادثات میں 105 لوگ جاں بحق ہو چکے ہیں۔این ڈی ایم اے کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں 49 بچے، 38 مرد اور 18 خواتین شامل ہیں۔
211 زخمی افراد میں 81 مرد، 82 بچے اور 48 خواتین شامل ہیں۔اس دوران دس کلومیٹر سے زائد سڑکوں اور نو پلوں کو بھی نقصان پہنچا جبکہ 145 گھر مکمل تباہ ہوگئے اور 310 جزوی متاثر ہوئے۔
دریں اثناء محکمہ موسمیات کی راولپنڈی میں شدید بارشوں کی پیش گوئی کے پیش نظر واسا عملے کی تمام چھٹیاں منسوخ کردی گئیں۔محکمہ موسمیات کے مطابق 15جولائی سے 31اگست تک راولپنڈی میں سیلابی صورتحال کا خدشہ ہے۔
کمشنر راولپنڈی عامر خٹک نے واسا کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت کردی۔کمشنر راولپنڈی نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ دوران بارش نشیبی علاقوں سے پانی کا فوری اخراج یقینی بنایاجائے، نالہ لئی کی ڈیجیٹل مانیٹرنگ،عوام کوبروقت آگہی فراہم کی جارہی ہے۔
سیلابی صورتحال سے نمٹنے کیلئے مشق بھی کی گئی،راولپنڈی میں7فلڈریلیف کیمپ قائم کردئیے گئے۔حالیہ مون سون بارشوں کی وجہ سے کشمور میں دریائے سندھ گڈو بیراج کے مقام پر پانی کی سطح مزید بلند ہوگئی جس کے باعث محکمہ ایری گیشن نے درمیانے درجے کے سیلاب کا اعلان کر دیا۔
فلڈ فور کاسٹنگ ڈویژن کے مطابق دریائے سند ھ میں تونسہ بیراج پر درمیانے درجے جبکہ گڈو اور سکھر بیراج پر نچلے درجے کا سیلاب ہے، تونسہ بیراج پر پانی کی آمد اور اخراج 4 لاکھ 26 ہزار کیوسک ہے، اس کے علاوہ تربیلا ڈیم میں پانی کی سطح 1527 اور منگلا ڈیم میں 1184 فٹ ہو گئی۔
دریائے سندھ میں راجن پور، گھوٹکی اور تونسہ کے مقام پر پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے ، تونسہ میں کئی بستیاں زیرِ آب آ گئیں ،راجن پور کے کچے کے علاقوں سے لوگوں نے محفوظ مقامات کی طرف نقل مکانی شروع کر دی ہے۔
کنٹرول روم کے مطابق گڈو بیراج پر پانی کی آمد 3 لاکھ 55 ہزار 283 کیوسک اور اخراج 3 لاکھ 15 ہزار 558 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 13 ہزار 190 کیوسک پانی کی سطح میں اضافہ ہوا ہے جبکہ آئندہ 24 سے 48 گھنٹوں کے دوران پانی کی سطح مزید بلند ہو سکتی ہے۔
محکمہ ایریگیشن کے ذرائع کے مطابق حالیہ مون سون بارشوں کے باعث دریائے سندھ میں پانی کی سطح میں مزید اضافہ متوقع ہے۔ ٹانک کے پہاڑوں پر بارش کے باعث ندی نالوں میں طغیانی آ گئی، سیلابی ریلا ٹانک میں داخل ہو گیا، متعدد گھروں اور دکانوں کو نقصان پہنچا، سیلابی ریلے کے باعث جنوبی وزیرستان شاہراہ بند ہو گئی۔
محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ چترال، سوات، شانگلہ، بونیر، مانسہرہ، کوہستان، تورغر، بٹگرام اور دیگر بالائی اضلاع میں ندی نالوں میں طغیانی اور لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ ہے، متعلقہ اداروں کو الرٹ رہنے کی ہدایت جاری کر دی گئی ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق مون سون ہوائیں مسلسل سندھ کے بیشتر حصوں میں داخل ہو رہی ہیں جس کے تحت اگلے 3 روز میں جیکب آباد، کشمور، گھوٹکی، قمبرشہدادکوٹ، سکھر، لاڑکانہ، تھرپارکر اور عمرکوٹ میں بارش کاامکان ہے۔
اس کے علاوہ ٹھٹھہ، سجاول، بدین، جامشورو اور کراچی میں کہیں کہیں ہلکی بارش یا بوندا باندی ہوسکتی ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی میں اگلے 3 روز کے دوران مطلع ابرآلود اور موسم مرطوب رہے گا جس کے دوران شہر کادرجہ حرارت 33سے 35ڈگری سینٹی گریڈ تک رہنے کا امکان ہے۔
بلوچستان میں جاری مون سون بارشوں کے باعث خواتین اور بچوں سمیت 16 افراد جاں بحق اور 8 افراد زخمی ہو گئے ۔پی ڈی ایم اے کی جاری رپورٹ کے مطابق یہ اموات ژوب، زیارت، موسیٰ خیل، خضدار، لورالائی، لسبیلہ اور کوہلو کے علاقوں میں ہوئیں۔
رپورٹ کے مطابق 28 جون سے جاری بارشوں اور سیلابی صورتحال کے نتیجے میں صوبے بھر کے مختلف اضلاع میں 58 مکانات کو نقصان پہنچا ہے جن میں 47 مکانات جزوی جبکہ 11 مکانات مکمل طور پر منہدم ہو گئے ہیں، طوفانی بارشوں کے باعث نشیبی علاقے زیر آب آنے سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے جبکہ متعدد رابطہ سڑکیں بھی متاثر ہوئی ہیں۔