فیصل آباد : وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چودھری نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کسی سیاسی عمل میں نہیں آنا چاہتی، پی ٹی آئی کو مذاکرات کرنے ہیں تو اسپیکر کی میز پر لوٹنا ہو گا۔
فیصل آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے طلال چودھری نے کہا کہ ژوب میں پنجاب سے تعلق رکھنے والے 9 افراد کوشہید کیا گیا، بلوچستان میں پنجابیوں کے خلاف بیانیہ بنایا جارہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت کی اسپانسرڈپراکیسزپنجاب کے خلاف بیانیہ بناتی ہیں، پنجاب نے این ایف سی ایوارڈ میں بلوچستان کے عوام کو ان کاحصہ دیا، مرنے والے پنجابی نہیں پاکستانی ہیں، مارنے والے فتنہ الہندوستان کے دہشت گرد ہیں۔ پنجاب کی ہرگلی میں بلوچ اور پختون رہتے ہیں، بلوچ اور پنجابی کو آپس میں لڑانا پاکستان کے خلاف سازش ہے، نہتے مسافروں کو قتل کرنا بلوچوں کی روایت نہیں، دہشت گرد کا کوئی مذہب اور لسانی رشتہ نہیں ہوتا۔
وزیر مملکت نے کہا کہ پنجاب میں بلوچی اورپشتون کاروبارکرتے ہیں اوررہائش پذیر بھی ہیں۔طلال چودھری نے کہا کہ دہشت گردوں کے تانے بانے بیرون ملک سے ملتے ہیں، بلوچستان سے نکلنے والی گیس کا 70 فیصد بلوچستان خود استعمال کرتا ہے، کچھ عناصرنفرت کی آگ میں انسانیت کادرس بھول گئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ کسی سیاسی عمل میں نہیں آنا چاہتی، پی ٹی آئی کو مذاکرات کرنے ہیں تو اسپیکر کی میز پر لوٹنا ہو گا۔ وزیر مملکت برائے داخلہ کا کہنا تھا کہ دیکھ لیں ہماری مائیں اپنے شہید بچوں کا استقبال کیسے کرتی ہیں، دشمن سمجھ لے جن کی مائیں ایسی ہوں، وہ ہارا نہیں کرتے، معصوموں کو مارنے والا دہشت گرد اور فتنہ الہندوستان کا پراکسی ہے، پاکستانیوں کو لڑانا ملک کے خلاف سازش ہے، دہشت گرد کا کوئی مذہب اور لسانی رشتہ نہیں ہوتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گردوں کے تانے بانے بیرون ملک بیٹھے لوگوں کے ہاتھوں میں ہیں، دہشت گرد پاکستان میں لاشیں گرانے کے ڈالر لیتے ہیں، پاکستانی اس قابل ہے کہ اس طرح کے فتنے کو ختم کرسکیں۔
