ڈیرہ غازی خان/کوئٹہ/اسلام آباد:بلوچستان میں شناختی کارڈ دیکھ کر قتل کیے جانے والے9مسافروں کی آبائی علاقوں میں تدفین کردی گئی۔
کمشنر ڈی جی خان اشفاق احمد کے مطابق ضلع ژوب میں بسوں سے اتار کر بے دردی سے شہید کیے جانے والوں کی میتوں کو ڈپٹی کمشنر ڈیرہ غازی خان محمد عثمان خالد نے کمانڈنٹ اسد چانڈیہ کے ساتھ وصول کیا جس کے بعد میتوں کو ان کے آبائی علاقوں کی طرف روانہ کیا گیا۔
ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ میتوں کو 15 ایمبولینسوں میں روانہ کیا گیا، ہر ایمبولینس کے ساتھ ایک سرکاری افسر بھی بھیجا گیا ہے۔انتظامیہ کے مطابق شہید کیے جانے والوں کا تعلق لاہور، گجرات، خانیوال، گوجرانولہ، لودھراں، ڈیرہ غازی خان، مظفر گڑھ سے ہے۔
انتظامیہ نے بتایا کہ 2 بھائی جابر اور عثمان کا تعلق لودھراں کی تحصیل دنیاپور سے تھا، دونوں بھائی اپنے والد کے جنازے میں شرکت کے لیے بلوچستان سے آ رہے تھے، ان کو گھر کی خواتین اور بچوں کے سامنے بس سے اتارا اور پہاڑوں پر لے جا کر قتل کردیاگیا۔
محمد عرفان کا تعلق ڈی جی خان، صابر کامونکی گوجرانوالہ، محمد آصف مظفرگڑھ اور غلام سعید کا تعلق خانیوال سے تھا، محمد جنید کا تعلق لاہور، محمد بلال کا اٹک اور بلاول کا تعلق گجرات سے تھا۔مظفر گڑھ کے محمد آصف کی 3 ماہ قبل ہی شادی ہوئی تھی، خانیوال کا غلام سعید اپنے بیمار والد کی تیمار داری کے لیے واپس آ رہا تھا، غلام سعید کی سب سے چھوٹی بیٹی کی عمر صرف 4 ماہ ہے۔
کامونکی کا صابر بلوچستان میں پکوان سینٹر پر کام کرتا تھا، وہ گھر کا واحد کفیل اور 15 سال سے بلوچستان میں کام کر رہا تھا، صابر کے 4 بچے ہیں اور وہ بچوں سے ملنے کے لیے کامونکی گوجرانوالہ آ رہا تھا۔دریں اثناء تمام افراد کی آبائی علاقوں میں تدفین کردی گئی۔اس موقع پر رقت آمیز مناظر بھی دیکھنے میں آئے۔
دریں اثناء صدر مملکت آصف زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ دہشتگردی فتنہ الہندوستان کی کھلی سازش ہے، معصوم جانوں کے خون کا بدلہ لیا جائے گا اور دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا جائے گا۔
وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے بھی اس واقعے کو ریاستی جنگ قرار دیتے ہوئے کہا کہ دشمن بلوچستان کو غیرمستحکم کرنے کے خواب دیکھ رہا ہے لیکن صوبے کے عوام ان ناپاک ارادوں کے سامنے سیسہ پلائی دیوار ہیں۔ اْن کا کہنا تھا بے گناہوں کا خون رائیگاں نہیں جائے گا، قاتل زمین کے اندر بھی چھپ نہیں سکیں گے۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے واقعے پر شدید دکھ اور رنج کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت سوگوار خاندانوں کے ساتھ کھڑی ہے۔ معصوموں کو نشانہ بنانا سفاکیت کی انتہا ہے، بھارتی اسپانسرڈ دہشت گردوں کا ہر جگہ پیچھا کیا جائے گا اور ہر سازش ناکام بنائی جائے گی۔