لندن/جکارتہ:چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا نے کہا ہے کہ حالیہ پاک بھارت جنگ میں پاک فوج نے چینی ساختہ ہتھیار استعمال کیے، ان ہتھیاروں نے فتح میں اہم کردار ادا کیا۔
بی بی سی کو انٹرویودیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ چین کے تعاون سے تیار کردہ جدید ہتھیاروں جیسے جے ایف سیونٹین، جے ٹین سی اور پی ایل ففٹین نے حالیہ جنگ میں اہم کردار ادا کیا۔
جنرل ساحر شمشاد مرزا نے مزید کہا کہ پاکستان اور چین کی دوستی پہاڑوں سے بلند، سمندر سے گہری اور فولاد سے زیادہ مضبوط ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کی اس پائیدار اور مضبوط دوستی نے ہمیشہ ہمارے جنگی آپریشنز اور دفاعی تعاون کو مستحکم رکھا ہے۔
ان ہتھیاروں کی مدد سے پاکستان نے بھارتی فضائیہ کے چھ طیارے گرا کر اپنی فضائی برتری کو واضح کیا۔ جنرل ساحر شمشاد نے کہا کہ ہم نے جے ایف 17 اور جے ٹین سی طیارے اڑائے، ہم نے جدید جنگی آلات کا استعمال کیا اور ان سب کو ہم آہنگ کرکے اپنی برتری کو مزید مستحکم کیا۔
ہم نے AI، AW سائیبر، ایئرکرافٹ، میزائل سمیت مختلف ہتھیاروں کو مشترکہ طور پر استعمال کیا اور اس کی مدد سے نتائج حاصل کیے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان دفاعی تعلقات نے ہماری فوج کو ہر سطح پر کامیاب آپریشنز کرنے کی صلاحیت دی ہے۔
دوسری جانبپاکستان کی جانب سے بھارتی طیارے گرانے کے بعد انڈونیشیا نے چین سے جے 10 طیاروں کی خریداری پر غور شروع کر دیا۔غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق انڈونیشیا کے نائب وزیر دفاع ڈونی ایرماوان کا کہنا ہے کہ چین سے جے 10 طیاروں کی خریداری کا جائزہ لے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے جے 10 طیارے سے بھارتی طیارے مار گرانے کو مدنظر رکھیں گے۔نائب وزیر دفاع انڈونیشیا کے مطابق ہماری چین کے ساتھ بات چیت ہوئی ہے اور اس نے ہمیں صرف جے 10 طیارے ہی نہیں بلکہ بحری جہاز، ہتھیار اور دیگر پیشکش بھی کی ہیں۔
نائب وزیر دفاع انڈونیشیا کا مزید کہنا تھا کہ امریکی ساختہ ایف 15 اور فرانسیسی رافیل طیاروں کی خریداری بھی زیر غور ہے۔
انڈونیشیا نے حالیہ برسوں میں اپنے پرانے فوجی سازوسامان کو جدید بنانے کی کوششیں شروع کی ہیں اور2022 ء میں اس نے 8.1 ارب ڈالر مالیت کے 42 فرانسیسی رافیل لڑاکا طیارے خریدے جن میں سے 6 طیارے اگلے سال فراہم کیے جائیں گے۔