مودی یاہو کی سستی کاپی،پاک بھارت دہشتگردی کیخلاف متحد ہوجائیں،بلاول

نیویارک/اسلام آباد/واشنگٹن:چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہاہے کہ پاکستان اور بھارت دہشت گردی کے خلاف متحد ہوجائیں۔ آئی ایس آئی اور “را” ساتھ بیٹھیں تو دہشت گردی میں خاطر خواہ کمی آئے گی۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق نیویارک میں اقوام متحدہ ہیڈ کوارٹرز میں پریس کانفرنس کے دوران پاکستانی سفارتی مشن کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ڈیڑھ ارب لوگوں کی قسمت نان اسٹیٹ ایکٹرز یا شرپسندوں کے ہاتھ میں نہیں دی جاسکتی، پاکستان اب بھی دہشت گردی کیخلاف انڈیا سے تعاون کرنا چاہتا ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہاہے کہ نریندر مودی دراصل اسرائیلی وزیراعظم کی سستی کاپی ہے،مودی گجرات کا قصائی بنا، پھر کشمیر کا قصائی اور اب سندھ تہذیب کو روندنے کی خواہش رکھتا ہے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ بھارت نے کشمیر میں جو تبدیلیاں کیں، وہ اسرائیل سے متاثر ہوکر کی گئیں۔انہوں نے کہا کہ خاص طور پر آبادکاروں کے ماڈل سے، پاکستان اس وقت تمام معاملات پر بات کرنے کیلئے تیار ہے، صرف ایک ملک ہے جو اقوام متحدہ اور عالمی چارٹر سے بھاگ رہا ہے اور وہ بھارت ہے۔

قبل ازیں بلاول بھٹو زرداری نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر سے ملاقات میں بھارتی جارحیت اور منفی مہم سے آگاہ کیا۔بلاول بھٹو نے کہا کہ عالمی برادری سندھ طاس معاہدے کی بحالی کیلئے کردار ادا کرے، سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کے سنگین انسانی نتائج آسکتے ہیں۔

عالمی برادری جامع مکالمے کے آغاز کیلئے کردارادا کرے، سندھ طاس معاہدے کی معطلی خطرناک نظیر ہے، معطلی پانی پر جنگوں کی راہ ہموار کرے گی۔دریں اثنائاعلیٰ سطحی پارلیمانی وفد نے نیویارک میں اقوام متحدہ کے دورے کے دوران پاکستان کا بنیادی پیغام ”ذمہ داری کے ساتھ امن” پیش کردیا۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وفد نے بھارت کی جانب سے طاقت کے غیر قانونی استعمال، اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی انسانی قوانین کی خلاف ورزیوں پر عالمی برادری کی توجہ دلائی۔

جاری اعلامیہ میں کہا گیا کہ بھارت نے بغیر ثبوت کے شہری علاقوں، خواتین اور بچوں کو نشانہ بنایا۔ پاکستانی وفد نے بھارت کے بے بنیاد الزامات کو دوٹوک انداز میں مسترد کر دیا۔

ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے بتایا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں ایک اعلیٰ سطحی پارلیمانی وفد نے اقوام متحدہ کے صدر دفتر نیویارک کا دو روزہ دورہ مکمل کیا۔

بیان کے مطابق وفد نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل، جنرل اسمبلی کے صدر، سلامتی کونسل کے صدر، مستقل اور غیر مستقل ارکان کے نمائندوں، او آئی سی گروپ کے سفیروں، ذرائع ابلاغ، سول سوسائٹی، تھنک ٹینکس اور پاکستانی کمیونٹی سے ملاقاتیں کیں۔

دفتر خارجہ کے بیان میں کہا گیا کہ یہ دورہ پاکستان کی عالمی سفارتی مہم کا حصہ تھا جس کا مقصد بھارت کے غیر ذمہ دارانہ رویے ،سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر معطل کرنے جیسے اقدامات کے ذریعے خطے میں بڑھتے ہوئے تناؤ اور عالمی امن کو لاحق خطرات پر دنیا کو پاکستان کا مؤقف پیش کرنا تھا۔ وفد نے ”ذمہ داری کے ساتھ امن” کا پیغام دنیا کے سامنے رکھا۔

علاوہ ازیںواشنگٹن بلاول بھٹو کی قیادت میں پاکستانی وفد دورہ نیویارک مکمل کر کے واشنگٹن پہنچ گیا۔ واشنگٹن کے ریلوے اسٹیشن پر وفد کاپاکستان کے سفیر رضوان سعید شیخ اور دیگر سینئر سفارتی عملے نے کیا۔ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو کی قیادت میں 9 رکنی وفد 6 جون تک واشنگٹن میں قیام کرے گا۔ اس دوران وفد امریکی حکام اور تھنک ٹینک کے سامنے پاکستان کا مقدمہ پیش کریگا جبکہ بلاول بھٹو دورہ واشنگٹن میں میڈیا کے نمائندوں سے بھی بات چیت کریں گے ۔

ہسابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس سے ملاقات کے دوران بھارتی الزامات اور یکطرفہ اقدامات کے خلاف پاکستان کا مؤقف تفصیل سے پیش کیا۔

پاکستانی وفد کی قیادت کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے وزیراعظم پاکستان کی جانب سے ایک تحریری پیغام اقوام متحدہ کے سربراہ کو پیش کیا اور حالیہ کشیدگی کے تناظر میں پاکستان کے خدشات اور تجاویز سے انہیں آگاہ کیا۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ بھارت کی طرف سے کیے گئے حالیہ یکطرفہ فوجی اقدامات جن میں شہری املاک پر حملے، معصوم جانوں کا ضیاع اور سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی شامل ہیں۔

جنوبی ایشیا کے امن و استحکام کیلئے سنگین خطرہ ہیں۔بلاول بھٹو نے خبردار کیا کہ بھارت ایک نیا، خطرناک معمول قائم کرنے کی کوشش کر رہا ہے، جو طاقت کے استعمال، بین الاقوامی قوانین سے انحراف اور سفارتی اصولوں کی نفی پر مبنی ہے اور جو ایک ایٹمی خطے کو بڑے تصادم کی جانب دھکیل سکتا ہے۔

سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے پاکستان کی امن پسندی اور سفارتکاری پر مبنی حکمت عملی کو سراہا اور اس عزم کا اعادہ کیاکہ اقوام متحدہ جنوبی ایشیا میں امن، استحکام، اور بین الاقوامی قوانین کے احترام کو یقینی بنانے کیلئے ہر ممکن کردار ادا کرتا رہے گا۔

انتونیو گوتریس نے وفد کو یقین دہانی کرائی کہ اقوام متحدہ، کشیدگی کے خاتمے اور دیرپا امن کے قیام کیلئے اپنی کوششیں جاری رکھے گا اور تمام معاملات میں اقوام متحدہ کے چارٹر اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کو رہنما اصول کے طور پر استعمال کرے گا۔