سرینگر:غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی مسلسل کارروائیوں میں گزشتہ ماہ مئی میں ایک خاتون سمیت 17کشمیریوں کو شہید کیا۔کشمیر میڈیا سروس کے شعبہ تحقیق کی طرف سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ان میں سے 8کشمیریوں کو جعلی مقابلوںمیں یادوران حراست شہید کیا گیا۔
بھارتی فوجیوں، پیرزملٹری فورسز اور پولیس اہلکاروںنے محاصرے اور تلاشی کی 236کارروائیوں اور گھروں پر چھاپوں کے دوران 474افراد کو گرفتار کیا جبکہ مظاہرین پر طاقت کے وحشیانہ استعمال کی وجہ سے کم از کم پانچ افراد زخمی ہوئے۔لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی زیر قیادت ہندو پرست انتظامیہ نے اس عرصے کے دوران کشمیریوں کی زرعی زمینوں اور مکانات سمیت 11جائیدادیں ضبط کر لیں۔
مقبوضہ جموں وکشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور بھارت میں اقلیتوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کے خلاف آواز اٹھانے پربھارتی وزارت داخلہ نے 19مئی 2025ء کو برطانیہ میں مقیم کشمیری پنڈت خاتون نتاشا کول کا اوورسیز سٹیزن شپ آف انڈیا (OCI)کارڈ منسوخ کر دیا ۔ نتاشا ایک ماہر تعلیم اور مصنفہ ہیں جو بھارت کی ہندوتوا حکومت پر مسلسل تنقید کرتی رہی ہیں۔
ادھر مقبوضہ جموں وکشمیرکے سرحدی علاقوں میں مسلم آبادی کا قتل عام کرنے کیلئے بھارتی پیرا ملٹری بارڈر سیکورٹی فورس(بی ایس ایف)نے جموں خطے میں نجی مسلح گروہ” ولیج ڈیفنس گارڈز” (VDGs)کو جسے مقامی طور پر کرائے کا گینگ کہا جاتا ہے متحرک کردیا ہے اوراس کیلئے تربیتی پروگرام شروع کیاہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق نام نہاد دہشت گردی کے خطرات سے نمٹنے کے نام پروی جی ڈی کیمپوں میں ہتھیاروں کی تربیت، حکمت عملی وضع کرنے اور صورتحال سے آگاہی حاصل کرنے پر توجہ دی جاتی ہے۔ وی ڈی جیز1990ء کی دہائی میں بھارتی فوج کی تشکیل شدہ ایک نجی ملیشیاہے جو ماضی میں خاص طور پر پونچھ، راجوری، سانبہ، کٹھوعہ اور جموں کے دور دراز علاقوں میںبے گناہ شہریوں کو قتل کرنے میں ملوث رہی ہے ۔
جدید رائفلوں سے لیس اور آر ایس ایس سے متاثر خصوصی پولیس افسران کی قیادت میں وی ڈی جیزکو آزادی پسند آبادی کو ختم کرکے بھارتی فوج کیلئے راستہ ہموار کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ویلج ڈیفنس گارڈز جسے پہلے ویلج ڈیفنس کمیٹیز (VDCs)کے نام سے پکارا جاتا تھا، 1990ء کی دہائی کے وسط میں مقبوضہ جموں و کشمیر کے دور دراز علاقوں میں آزادی پسندوں کو دبانے کے لیے قائم کیے گئے تھے۔