اسلام آباد:پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ جس دن پاکستان پر حملہ ہوا اسی دن ملٹری کورٹ کا فیصلہ آیا جس دن قومی یکجہتی کی سب سے زیادہ ضرورت تھی اسی دن یہ فیصلہ دیا گیا، سویلین کا ملٹری کورٹ میں ٹرائل کسی طور درست نہیں۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان پر جب بھی مشکل وقت پڑا پی ٹی آئی نے ذمہ دار سیاسی جماعت کی طرح ردعمل دیا، پی ٹی آئی رہنما جیل میں گئے اپنے لیڈر سے ملنے لیکن ان کے ساتھ بدتمیزی کی گئی۔
اسد قیصر نے کہا کہ عدالتی حکم کے مطابق ہم ان سے ملنے گئے، خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ عدالتی حکم لے کر ملنے گئے اور انہیں بھی ملنے نہیں دیا گیا، حکومت نے قومی یکجہتی پارہ پارہ کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی، لاء منسٹر نے وعدہ کیا تھا کہ ملاقات کرائیں گے حکومت ایسا کرکے ملک کے ساتھ غداری نہیں کررہی؟۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت تحریک انصاف ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت ہے، بانی پی ٹی آئی عمران خان جیل میں ہیں جو کہ ٹارگٹ ہوسکتے ہیں، قومی یکجہتی کے لیے انہیں فوری طور پر رہا کیا جائے، قومی یکجہتی کو حکومت خود خراب کررہی ہے، اس کے باوجود کہ ہم حالت جنگ میں ہیں قومی یکجہتی کو پارہ پارہ کیا جارہا ہے کسی کو یہ حق نہیں دیں گے کہ وہ ملکی وحدت کو پارہ پارہ کرے۔
ایم کیو ایم رکن قومی اسمبلی سنجے پروانی کا کہناتھا کہ بھارت میں مسلمان اور دیگر اقلیتیں تو درکنار شودر ہندو بھی محفوظ نہیں، پاکستان کے ہندو تو شکر کریں کہ وہ بھارت کے مقابلے میں یہاںمحفوظ ہیں۔سنجے پروانی نے کہا کہ سیکولر انڈیا اب انتہا پسند انڈیا میں بدل چکا ہے، مودی پہلگام طرز کے فالس فلیگ آپریشن کرنے کا ماہر ہے۔
پی ٹی آئی رہنما شاہد خٹک نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ایوان میں تقریروں سے لگ رہا ہے ہم حالت جنگ میں ہیں لیکن کون لوگ ہیں جنہوں نے آج بھی بانی پی ٹی آئی کو جیل میں رکھا ہوا ہے۔عمران خان کو جیل میں رکھ کر آپ قوم سے یکجہتی کی توقع نہیں کر سکتے، قوم آپ کے ساتھ اس وقت تک نہیں جب تک آپ اس کے محبوب لیڈر کو جیل سے نہیں نکالیں گے۔
میرے لیڈر کو آپ جیل میں رکھیں اور عوام آپ کے ساتھ ہوں ایسا نہیں ہو سکتا۔بھارت سے جنگ ہوگی تو ہم عسکری قیادت کے ساتھ کھڑے ہوں گے، یہ تو ملک کے عوام کو جنگ میں دھکیل کر لندن بھاگ جائیں گے۔ نوازشریف سے مودی کے خلاف ایک بیان دلوا کر دکھا دو لیکن پاکستان ہمارا ہے اور ہم نے ادھر ہی رہنا ہے، ہم وطن کا دفاع کریں گے۔
رکن قومی اسمبلی حنیف عباسی نے کہا کہ ہندوستان دنیا کا سب سے بڑا دہشتگرد ہے، جعفر ایکسپریس واقعہ دنیا کو یاد ہوگا۔ بھارت نے افغانستان میں جو قونصل خانے کھولے ہوئے تھے وہ ویزے دینے کے لیے نہیں بلکہ دہشتگردی کے لیے تھے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے پہلے بھی کہا تھا ہم ایک فوجی کے بدلے 100 دہشتگرد ماریں گے، آج انڈیا کے فوجی بلبلا رہے ہیں، ہم نے تو ابھی کیا ہی کچھ نہیں اور ہم نے کوئی شہری نہیں مارا بلکہ بھارتی فوجی مارے ہیں۔
ہم نے انڈیا کے فوجی بریگیڈ ہیڈکوارٹر کو اڑایا۔حنیف عباسی نے کہا کہ بھارتی عوام سوچے کہ جب بھی بی جے پی کی حکومت آتی ہے وہاں دہشتگردی کیوں ہوتی ہے، ہم نے بھارتی سندور آپریشن کو تندور بنایا۔
جنہوں نے پاکستان کا کھایا اور دیار غیر میں بیٹھ کر پاکستان کی مخالفت کر رہے ہیں، جنگ کے بعد ہم ان کو گھسیٹ کر لائیں گے۔ جو پاکستانی فوج کے خلاف پروپیگنڈا کرے گا وہ غدار ہے اور غدار وطن کی پاکستان میں کوئی جگہ نہیں۔
قومی اسمبلی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا مصباح الدین نے کہا کہ بدقسمتی سے ہمارا مقابلہ اس جاہل اور بزدل دشمن سے ہے جس نے ہمارے وجود کو تسلیم نہیں کیا، ہم پوری قوم فوج کے ساتھ کھڑے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جنگ کسی بھی مسئلے کا حل نہیں اور نا ہم جنگ چاہتے ہیں لیکن جنگ ہوئی تو ہم پاکستان کیلئے لڑیں گے۔ ہمارے علاقے سے معدنیات کو نکالا جا رہا ہے لیکن ہمارے علاقے میں کوئی سہولت نہیں دی جا رہی۔