اسلام آباد:قومی اسمبلی نے پہلگام واقعے کے بعد بھارتی جارحیت کے خلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی۔قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں بزنس ایڈوائزری کمیٹی نے پہلگام واقعے اور پانی کے معاملے کی مذمت کی۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ پاکستان نے بار بار آزادانہ انکوائری کا مطالبہ کیا، پاکستان سے زیادہ دہشت گردی کے نقصان سے کون واقف ہے۔ پہلگام واقعے پر بحث کرانے کیلئے ایوان میں تحریک پیش کی گئی اور اس دوران قومی اسمبلی میں معمول کی کارروائی معطل کردی گئی۔
یہ تحریک وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے پیش کی،بعد ازاں پہلگام واقعے کے بعد بھارتی جارحیت کے خلاف قرارداد قومی اسمبلی میں پیش کی گئی۔ وفاقی وزیر پارلیمانی امور طارق فضل چودھری نے یہ قرارداد پیش کی جسے متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا۔
قرارداد میں کہا گیا کہ قومی اسمبلی ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتی ہے، پاکستان بھارتی الزامات کو مسترد کرتا ہے، پاکستان کسی بھی بھارتی اقدام کا فیصلہ کن جواب دے گا، پاکستان اپنی خودمختاری کا مکمل دفاع کرے گا۔
قرارداد میں کہا گیا کہ پاکستان کشمیری عوام کی غیر متزلزل حمایت جاری رکھے گا، کشمیری اپنے حق خودارادیت کی جنگ لڑ رہے ہیں، یہ پاکستان کا معاملہ ہے ہم سب پاکستانی ہیں، ہم اس قرارداد کی بھرپور حمایت کرتے ہیں، اگر پاکستان کا پانی روکا گیا تو یہ جنگ کے شروع کرنے کے مترادف ہوگا، پاکستان پر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے۔
دریں اثناء اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا کہ ہمیں دشمن کے سامنے کبھی کمزور آواز میں بات نہیں کرنی چاہیے، اگر جنگ چھڑتی ہے تو مادر وطن کی حفاظت کرینگے، سندھ طاس معاہدہ مودی نے معطل کیا۔ سندھ طاس معاہدے پر بھارت اور پاکستان کی جنگیں ہوئیں، آج یہ شخص اس کو ہتھیار کے طور استعمال کر رہا ہے، سندھ طاس معاہدے کی معطلی کو جنگ تسلیم کیا جائیگا۔
عمرایوب نے کہا کہ خدانخواستہ جنگ چھڑی تو ہم اپوزیشن والے جان دینے کو تیار ہوں گے، کہا جاتا ہے کہ جنرل ایوب خان نے پاکستان کے دریا بیچ دیے، اگر ایوب خان نے پانی بھارت کو بیچ دیا تھا، تو اب پھر بھارت یہ پانی کیسے بند کر رہا ہے۔
مصطفی کمال نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہم امن چاہتے ہیں، پہلے کا پاکستان اور آج کا پاکستان مختلف ہے، قوم یک زبان ہو کر فوج کے ساتھ سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑی ہے۔انھوں نے کہا کہ تھینک یو انڈیا، آپ نے مس کیلکولیشن کی وجہ سے ہمیں ایک کر دیا، بھارت کو دشمن مان کر قوم ایک ہو گئی ہے۔
ہر شخص آج پاکستان کی فوج اور ریاست کے ساتھ کھڑا ہے، کیا فلسطین کے بچوں اور ماؤں کے پاس کوئی وسائل ہے؟مصطفی کمال نے کہا کہ وہ لوگ کیسے سپر پاور کے سامنے کھڑے ہیں، آپ ہمیں موت سے کیا ڈراؤ گے، ہماری تو زندگی شروع ہی مرنے کے بعد ہوتی ہے۔
قبل ازیں اسپیکر قومی اسمبلی کی زیرصدارت ہاؤس بزنس ایڈوائزری کمیٹی کے اجلاس میں قومی اسمبلی کارواں اجلاس 16 مئی تک جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا، اجلاس میں پہلگام واقعے پر مفصل بحث کروانے کا فیصلہ کیا گیا۔
اجلاس میں معمول کا ایجنڈا اور قانون سازی بھی کی جائے گی۔ اجلاس میں پی ٹی آئی سمیت تمام جماعتوں کے اراکین نے شرکت کی۔