اسلام آباد: عازمین حج کی بائیو میٹرک کا معاملہ سنگین ہو گیا’ائیرپورٹس پر عازمین حج کے بائیو میٹرک کی تصدیق نہ ہونے والے متاثرین کی تعداد ساڑھے پانچ ہزار ہو گئی، ویزے نہ لگنے کی وجہ سے سرکاری عازمین حج کا فلائٹ سے ڈراپ ہونے کا سلسلہ جاری، گروپ میں جانے والے عازمین حج کیلئے مشکلات بڑھ گئیں،عازمین حج کے گروپ سے رہ جانے والوں نے شکایات کے انبارلگا دیے۔
نجی ٹی وی کے مطابق بائیو میٹرک نہ ہونے اور غلط معلومات کے اندراج کی وجہ سے سرکاری عازمین حج کے ویزے لگنے میں مشکلات آ رہی ہیں پہلے دو دن میں ملک بھر سے50سے زائد افراد نہیں جا سکے تھے پھر وزارت مذہبی امور نے دعویٰ کیا معاملہ کنٹرول کر لیا گیا ہے مگر ایسا نہیں ہو سکا ہے۔
گزشتہ روز لاہور سے جانے والی فلائٹس سے36، اسی طرح کراچی اور اسلام آباد سے بھی ایک درجن سے رائد افراد ویزا نہ لگنے کی وجہ سے روانہ نہ ہو سکے۔ فیملی میں سے ایک شخص کا بھی ویزا نہ لگے تو پوری فیملی روانگی سے رہ جاتی ہے۔وزارت کا کہنا ہے سعودیہ کو تحریری طور پر لکھا ہے جلد ویزوں کا مسئلہ حل کر لیں گے۔
زرائع کے مطابق وفاقی وزیر سردار یوسف نے مسئلے کے حل کیلئے سعودی وزارت حج سے رابطہ کرلیا۔ ذرائع کا کہناہے کہ بائیو میٹرک کا مسئلہ پاکستان نہیں بلکہ سعودی عرب کے سسٹم میں ہے،معاملہ حل ہونے کے فوراً بعد پہلی دستیاب فلائٹس سے حاجیوں کو بھیج دیا جائیگا۔
وزارت مذہبی امور کے ترجمان کے مطابق 98فیصد سرکاری عازمین کے ویزے لگ چکے، بعض نیم خواندہ اور دور دراز علاقوں کے عازمین حج کو بائیو میٹرک کے مسائل درپیش آئے، درست بائیو میٹرک نہ کرنے کے سبب ڈیڑھ فیصد زیر التوا ویزوں کے اجرا پر کام جاری ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ چند اغلاط والے ویزوں کا دوبارہ اجرا جلد مکمل ہو جائے گا، وزارت کا حج انفارمیشن سیل ایسے عازمین کی معاونت کے لیے مسلسل رابطے میں ہے۔ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ ویزہ یا نجی وجوہات کے باعث رہ جانے والے عازمین کو اگلی پروازوں میں بھیجا جا رہا ہے، وزارت کے حاجی کیمپ ہفتے کے ساتوں دن عازمین حج کی سہولت کے لیے کھلے ہوئے ہیں۔
دریں اثناء ڈائریکٹر جنرل پاکستان حج مشن عبدالوہاب سومرو نے کہا ہے کہ سعودی حکام، متعلقہ محکموں اور مشن کی جانب سے بغیر کسی رکاوٹ کے فلائٹ آپریشن اور غیر معمولی انتظامات کی بدولت پاکستانی عازمین حج شیڈول کے مطابق مدینہ منورہ پہنچ رہے ہیں۔
ریڈیو پاکستان کو انٹرویو میں ڈی جی حج کا کہنا تھا کہ عازمین حج اب اپنی ضروریات کے مطابق رہائش کا انتخاب کر سکتے ہیں۔ پاکستان حج مشن نے پاکستانی عازمین کے لیے منیٰ میں تقریباً 93 ہزار بستروں کا انتظام کیا ہے جن میں قابل ذکر سہولیات بشمول صوفہ بستر اور ذاتی اسٹوریج ہیںجبکہ جدید ٹیکنالوجی سے استفادے کیلئے موبائل اپلیکیشنز بھی شامل ہیں۔