اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے سعودی عرب سمیت برادر ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ خطے میں کشیدگی میں کمی کیلیے بھارت پر دباؤ ڈالیں۔
وزیر اعظم شہباز شریف سے سعودی عرب کے سفیر نواف بن سعید المالکی نے ملاقات کی جس میں وزیر اعظم نے خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز السعود اور ولی عہد و وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز السعود کیلیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔
انہوں نے سعودی قیادت اور عوام کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے ہمیشہ پاکستان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔
سعودی عرب سمیت دوست ممالک کے تعاون سے گزشتہ 15 ماہ کی محنت سے حاصل ہونے والے معاشی فوائد کو مستحکم کرنے پر حکومت کی مکمل توجہ کو اجاگر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان کی کامیابیوں کو خطرے میں ڈالنے اور ملک کو اقتصادی ترقی کی راہ سے ہٹانے کی بھارتی کوششیں ناقابل فہم ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف سے یو اے ای کے سفیر حماد عبید ابراہیم سالم الزابی نے بھی ملاقات کی۔
ملاقات کے دوران وزیراعظم نے متحدہ عرب امارات کے صدر عزت مآب شیخ محمد بن زاید النہیان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور پاکستان کے لیے غیر متزلزل حمایت پر متحدہ عرب امارات کا شکریہ ادا کیا، جو دونوں ممالک کے درمیان تاریخی اور برادرانہ تعلقات کا ثبوت ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اپنے مغربی محاذ سے پیدا ہونے والی دہشت گردی کی عفریت سے نمٹ رہا ہے، بھارت کے حالیہ اقدامات اور اس کے جارحانہ انداز کا مقصد پاکستان کی توجہ دہشت گردی کے خلاف کی جانے والی کوششوں سے ہٹانا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کبھی بھی ایسا اقدام نہیں کرے گا جس سے علاقائی امن و سلامتی کو خطرہ ہو۔اس سلسلے میں، وزیر اعظم نے متحدہ عرب امارات سمیت برادر ممالک پر زور دیا کہ وہ خطے میں کشیدگی کو کم کرنے کے لیے ہندوستان کو مائل کریں۔
بعد ازاں وزیراعظم شہباز شریف سے کویت کے سفیر ناصر عبدالرحمان جاسر کی ملاقات ہوئی جس میں شہباز شریف نے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔وزیراعظم نے کویت اور پاکستان کے درمیان مضبوط تاریخی برادرانہ تعلقات کا ذکر کیا۔
وزیراعظم نے جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کے لیے پاکستان کی خواہش کا اعادہ کیا، کویت کے سفیر نے پاکستان کے موقف کو آگاہ کرنے پر شہباز شریف کا شکریہ ادا کیا۔
