وانا/راولپنڈی:جنوبی وزیرستان کے وانا بازار میں امن کمیٹی دفترپر بم دھماکا کیا گیا جس کے نتیجے میں7افراد جاں بحق اور 29 زخمی ہوگئے۔پولیس کے مطابق جنوبی وزیرستان کے علاقے وانابازار میں نامعلوم دہشت گردوں نے امن کمیٹی کے دفتر کو بم دھماکے سے اڑا دیا۔
ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال وانا کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ بم دھماکے میں اب تک کی اطلاعات کے مطابق7افراد جاں بحق ہوچکے ہیں، دھماکے میں 29 افراد زخمی ہیں۔ معمولی زخمیوں کو طبی امداد دے کر اسپتال سے فارغ کردیا گیا جب کہ شدید زخمیوں کو ڈیرہ اسماعیل خان منتقل کیا گیا۔
پولیس نے کہا کہ دھماکے کے بعد کئی افراد ملبے تلے دب گئے، ریسکیو انتظامیہ نے ملبے تلے دبے افراد کو نکال کر اسپتال منتقل کیا۔مشیر صحت کے پی احتشام علی نے دھماکے کی مذمت کی اور کہا کہ اب تک 7 افراد کی لاشیں وانا اسپتال لائی جاچکی ہیں، اسپتال میں 15 زخمیوں کو بھی لایا گیا، اسپتال میں زخمیوں کا علاج ایمرجنسی بنیادوں پر جاری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسپتال میں ایمرجنسی ڈکلیئر کردی گئی ہے، اسٹاف کی چھٹیاں معطل کی گئی ہیں، تمام زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد دی جارہی ہے۔
وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے وانا میں امن کمیٹی کے دفتر کے قریب دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور دھماکے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔انہوں نے جاں بحق افراد کے لواحقین سے دلی ہمدردی و اظہار تعزیت کیا اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کیلئے دعا کی۔
محسن نقوی نے کہا کہ معصوم لوگوں کی جانوں سے کھیلنے والے عناصر کسی رعایت کے مستحق نہیں، بزدلانہ کارروائیاں قوم کے پختہ عزم کو کمزور نہیں کر سکتیں۔
دوسری جانب شمالی وزیرستان میں سیکورٹی فورسز نے 25 سے 28 اپریل کے دوران کامیاب کارروائیوں میں 71 خوارج ہلاک کردیے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق سیکورٹی فورسز نے 25 سے 27 اپریل کے دوران 54 خوارج ہلاک کئے اس کے بعد 27 اور 28 اپریل کی درمیانی شب حسن خیل اور اس کے گردونواح میں پاکستان افغانستان سرحد کے ساتھ ایک منظم صفائی آپریشن کیا گیا۔
اس آپریشن کے دوران مزید 17 خوارج جو اپنے بھارتی آقاؤں کے کہنے پر دہشت گردی کی کارروائیاں کر رہے تھے نشانہ بنا کر انجام کو پہنچا دیے گئے۔ ہلاک شدہ خوارج سے بھاری مقدار میں اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد بھی برآمد کیا گیا۔
تین دن جاری رہنے والے انسداد دہشت گردی آپریشن میں مارے جانے والے خوارج کی مجموعی تعداد 71 ہو چکی ہے۔سیکورٹی فورسز نے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ وہ ملک کی سرحدوں کے تحفظ، امن، استحکام اور پاکستان کی ترقی کے دشمنوں کے ناپاک عزائم کو ناکام بنانے کے لیے پرعزم ہیں اور ہر قیمت پر دشمن عناصر کا قلع قمع جاری رکھیں گے۔
صدرمملکت آصف زرداری نے مزید 17 خوارج جہنم واصل کرنے پر فورسز کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے اپنے بیان میں کہا کہ دہشت گردوں کے مکمل خاتمے تک سیکورٹی فورسز کی کارروائیاں جاری رہیں گی۔
صدر آصف زرداری نے کہا کہ سیکورٹی فورسز کا دہشت گردی کے خاتمے کے لیے کامیاب کارروائیاں کرنا خوش آئند ہے، دہشت گرد عناصرکے خاتمے، ملکی دفاع کیلئے ہمارا عزم غیر متزلزل رہے گا۔
وزیراعظم شہبازشریف نے بھی اپنے بیان میں فورسزکوخراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ سیکورٹی فورسزدہشت گردی کے خاتمے کیلئے پرعزم ہیں، دہشت گردوں کے مذموم عزائم کو خاک میں ملاتے رہیں گے، ہماری دہشت گردوں کے خلاف جنگ جاری رہے گی۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے دراندازی کی کوشش ناکام بنانے پر سیکورٹی فورسزکو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ فورسزنے مزید 17 دہشت گردوں کوجہنم واصل کر کے دراندازی کو ناکام بنایا، خوارجی دہشت گردوں کا انجام عبرتناک موت ہے۔
محسن نقوی نے اپنے بیان میں سیکورٹی فورسز کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو سراہتے ہوئے مزید کہا کہ قوم سیکورٹی فورسز کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔