اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ پہلگام بہانہ تھا سندھ طاس معاہدہ اصل نشانہ ہے۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ بھارت بھول میں نہ رہے اس پر فنٹاسٹک چائے نہیں فنٹاسٹک مار پڑے گی، پاکستان مکمل تیار ہے، تحقیقات کرا لیں لیکن لکھ لیں یہ نہیں کرائیں گے۔
وفاقی وزیر اطلاعات کا مزید کہنا تھا کہ شواہد ہوتے تو 10 منٹ میں ایف آئی آر درج نہ ہوتی، بھارت بیانیے کی جنگ ہار چکا ہے، کوئی سیلابی صورتحال نہیں ہے، صورتحال معمول کے مطابق ہے، جس بھارت نے پانی بند کرنا تھا وہ اب پانی کھولنے پر مجبور ہے۔
ادھر وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ بھارت نے دراندازی کی یا حملہ کیا تو متناسب سے زیادہ جواب دیا جائیگا۔پاک بھارت کشیدگی پر روسی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ بھارت نے کشیدگی نہ بڑھائی تو پاکستان بھی فوجی کارروائی سے گریز کرے گا۔
وزیر دفاع نے کہا ہے کہ اگر بھارت نے دراندازی کی یا حملہ کیا تو پھر متناسب سے زیادہ جواب دیا جائے گا، ہم کشیدگی بڑھانا نہیں چاہتے اور نہ ہی کسی اقدام میں پہل چاہتے ہیں۔قبل ازیں ایک نجی ٹی وی سے گفتگو میںخواجہ آصف کا کہنا تھا کہ بھارت کی طرف سے خطرہ ابھی بھی موجود ہے، بھارت نے ایسے ہی ڈرامہ نہیں رچایا، پہلگام حملے کی ساکھ پر بہت بڑا سوالیہ نشان ہے، ہمیں اس دشمن کا سامنا ہے جس پر اعتبار نہیں کیا جاسکتا۔
انہوں نے کہا کہ اصل دہشتگرد تو مودی خود ہے، امریکا اور کینیڈا نے مودی پر دہشتگردی کا الزام لگایا جس کی اس نے تردید نہیں کی، بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں جو ہورہا ہے اس میں بھارت ملوث ہے۔
وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چودھری نے کہا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی یا کوئی بھی جارحانہ اقدام خطے کے لیے تباہ کن ثابت ہوگا اور بھارت کی کوئی بھی چھوٹی غلطی پاکستانی ردعمل کو تاریخ ساز بنا دے گی، بھارت نے پانی روکنے کی کوشش کی یا کوئی غلطی کی تو اس کے نتائج تاریخی نوعیت کے ہوں گے،پاکستان کے پاس پلان اے ، بی اور سی سمیت متعدد حکمت عملی موجود ہیں اور بڑھکیں مارنے کے بجائے عملی اقدامات کئے جائیں گے ۔
ایک انٹر ویو میں انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے پانی روکنے کا کوئی بھی اقدام ملکی سلامتی پر حملہ تصور کیا جائے گا اور اگر ایک اینٹ بھی پانی روکنے کے لیے استعمال ہوئی تو اسے میزائل حملے کے مترادف سمجھا جائے گا،سندھ طاس معاہدہ عالمی بینک کی ثالثی میں طے پایا تھا اور اسے یکطرفہ طور پر منسوخ نہیں کیا جا سکتا۔
وزیر مملکت طلال چوہدری نے کہا کہ نریندر مودی گرتی ہوئی مقبولیت کے باعث پاکستان کے خلاف جارحانہ بیانیہ بنارہا ہے ، خاص طور پر جب بھارت کے دو صوبوں میں انتخابات ہونے والے ہیں۔مودی کی پالیسیاں سیاسی ناکامیوں سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہیں لیکن بھارت کا جنگی جنون صرف ٹی وی تک محدود ہے۔انہوں نے پاکستانی سکیورٹی فورسز کی صلاحیتوں پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی طیارہ گرانا اس کی واضح مثال ہے، پاکستانی قوم اور فورسز ایک پیج پر ہیں اور کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔