اسلام آباد:وزیر دفاع خواجہ آصف نے عالمی برداری کو خبردار کیا ہے کہ بھارت نے حملہ کیاتو کھلی جنگ ہوگی، دنیا کو جوہری ہتھیار رکھنے والے دونوں ممالک کے درمیان مکمل جنگ کے امکان کے بارے میں فکر مند ہونا چاہیے جس کے اثرات خطے تک محدود نہیں رہیں گے۔
برطانوی ٹی وی اسکائی نیوز کو انٹرویو میں خواجہ آصف نے پہلگام واقعے میں پاکستان کے ملوث ہونے کاالزام مسترد کرتے ہوئے حملے کو بھارت کا فالس فلیگ آپریشن قرار دیدیا۔
خواجہ آصف نے کہا کہ دنیا کو جوہری ہتھیار رکھنے والے دونوں ممالک کے درمیان مکمل جنگ کے امکان کے بارے میں فکر مند ہونا چاہیے تاہم انہوں نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ یہ تنازع مذاکرات کے ذریعے حل ہو جائے گا۔ پاکستانی فوج دونوں جانب سے بڑھتی ہوئی کشیدگی اور سفارتی اقدامات کے درمیان کسی بھی صورت حال سے نمٹنے کے لیے تیار ہے۔
وزیرِ دفاع نے واضح الفاظ میں کہا کہ پاکستان نہ صرف تیار ہے بلکہ “دو سو فیصد تیار” ہے کہ اگر بھارت نے کوئی غلط قدم اٹھایا تو اسے اس کا سخت جواب ہی ملے گا۔
قبل ازیں نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ کا کہنا تھا پانی 24 کروڑ پاکستانیوں کی لائف لائن ہے، بھارت سندھ طاس معاہدہ یکطرفہ طور پر ختم نہیں کر سکتا، کسی نے پاکستان کو میلی آنکھ سے دیکھا تو جواب ماضی جیسا ہوگا۔
اس سے پہلیبھارتی جارحیت اور اقدامات کے خلاف سینیٹ سے مذمتی قرارداد منظور کر لی گئی، اپوزیشن سمیت سینیٹ میں موجود تمام سیاسی جماعتوں نے قرارداد کی حمایت کی۔قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کو پہلگام واقعے سے جوڑنے کے الزامات مسترد کرتے ہیں، بھارتی حکومت بدنیتی پر مبنی مہم چلا رہی ہے۔
