پاکستانی فضائی حدود کی بندش ، بھارتی پروازوں کے لمبے اور مہنگے چکر شروع

نئی دہلی:مودی سرکار کے یکطرفہ جارحانہ اقدامات کے بعد پاکستانی فضائی حدود بند ہونے سے بھارت کو لینے کے دینے پڑ گئے۔
اپنے ہی غلط فیصلوں سے یومیہ کروڑوں روپے کا نقصان ہونے لگا۔پاکستانی فضائی حدود بند ہونے سے بھارتی ایئر لائنز کو شدید دھچکا پہنچا ہے اور بھارت سے یورپ و امریکا جانے والی پروازوں کے دورانیے میں اضافہ ہوگیا ہے، جس سے بھارت سے امریکا و یورپ جانے والی پروازوں کے لیے زیادہ ایندھن استعمال ہونے لگا اور نتیجتاً ٹکٹ بھی مہنگے ہو گئے۔
اسی طرح دہلی سے امریکا جانے والی بھارتی پروازکو ری فیولنگ کے لئے یورپ میں لینڈکرنا پڑا، گزشتہ روزسے اب تک 50 سے زائد بھارتی ایئرلائنز کی پروازیں متاثرہوئیں۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ بھارتی ایئرلائنز نے ازبکستان اور قازقستان جانے والی پروازیں بھی منسوخ کیں۔بھارتی نائب صدر کی خصوصی پرواز کونیو دہلی سے اٹلی جاتے ہوئے تاخیر کا سامنا کرنا پڑا اور بھارتی نائب صدر کی پرواز نے ڈیڑھ گھنٹہ طویل فاصلہ اختیار کیا۔
2019 میں بالاکوٹ حملے کے بعد پاکستانی فضائی حدود کی بندش سے بھارتی ایئر لائنز کو 700 ارب روپے کا نقصان ہوا تھا۔بالاکوٹ حملے کے بعد بھارت کی قومی ایئر لائنز ایئر انڈیا سب سے زیادہ متاثر ہوئی تھی۔
یاد رہے کہ روزانہ 70 سے 80 پروازیں بھارت آنے اور جانے کے لیے پاکستانی فضائی حدود سے گزرتی ہیں۔ بعض اوقات بھارت آنے اور جانے والی پروازوں کی تعداد 100 سے بھی تجاوز کر جاتی ہیں۔
بھارتی ایئرلائنز کی جگہ اب بھارتی مسافر مڈل ایسٹ سمیت دیگر ملکوں کی ایئر لائنز کو ترجیح دے رہے ہیں۔ذرائع کے مطابق ایک ماہ تک یا اس سے زیادہ عرصہ پاکستان کی فضائی حدود بندش سے بھارتی ایئر لائنز شدید خسارے کی زد میں رہیں گی۔