امریکا کے ساتھ بڑے پیمانے پر معاشی روابط بڑھانا چاہتے ہیں،وزیر خزانہ

واشنگٹن:وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ ہم امریکا کے ساتھ بڑے پیمانے پر معاشی روابط بڑھانا چاہتے ہیں۔عالمی جریدے بلوم برگ کو دیے گئے انٹرویو میں وزیر خزانہ نے کہا کہ ہم تعمیری انداز میں آگے بڑھیں گے، جلد ہی ایک سرکاری وفد امریکا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان امریکا سے مزید کپاس اور سویا بین خریدنے کا خواہش مند ہے۔ اسی طرح غیر ٹیرف رکاوٹوں کو ختم کرنے پر بھی بات چیت جاری ہے تاکہ امریکی مصنوعات کے لیے پاکستانی منڈیوں کے دروازے کھل سکیں۔وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ امریکی مصنوعات پر پاکستان میں کوئی غیر ضروری جانچ پڑتال یا رکاوٹیں ہیں تو اس کا جائزہ لینے کو بھی تیار ہیں۔

پاکستان میں امریکی فرموں کی سرمایہ کاری کو خوش آمدید کہیں گے۔ خصوصی طور پر کان کنی اور معدنیات کے نئے شعبوں میں امریکی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کریں گے۔ پاکستان معیشت کو پائیدار ترقی کی راہ پر ڈالنے کا خواہشمند ہے۔ ترقی کے سفر میں سرمائے کے حصول کے لیے عالمی مالیاتی منڈیوں سے رجوع کریں گے۔

ادھروزیرِ خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک اسپرنگ میٹنگز 2025 ء کے افتتاحی دن اہم ملاقاتیںکیں،دن کی پہلی ملاقات میں وزیرِ خزانہ نے ڈیلوئٹ کے وفد سے ملاقات کی اور پاکستان کے معاشی حالات، حکومتی شعبہ جاتی ترقی کے ایجنڈے اور برآمدات پر مبنی ترقیاتی ترجیحات سے آگاہ کیا۔

دونوں فریقین نے توانائی کے شعبے میں اصلاحات، اہم معدنیات کی تلاش و مارکیٹنگ، نجکاری، ٹیکنالوجی، کرپٹو پالیسی، اور کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک (CPF) پر عملدرآمد کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا۔بعد ازاں، وزیرِ خزانہ نے انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن (IFC) کی ریجنل وائس پریزیڈنٹ ہیلا شیخ روحو سے ملاقات کی اور نجی شعبے کی اصلاحات، توانائی کی منتقلی، بلدیاتی مالیاتی نظام کی بہتری اور مکمل روزگار کے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا۔

آئی ایم ایف کی مینیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا سے ملاقات میں، وزیرِ خزانہ نے اسٹاف لیول معاہدہ طے پانے اور Resilience and Sustainability Facility (RSF) کے تحت نئی سہولت کے آغاز پر آئی ایم ایف ٹیم کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے پاکستان میں اصلاحاتی تسلسل برقرار رکھنے کے حکومتی عزم کا اعادہ کیا اور جارجیوا کو وزیرِ اعظم پاکستان کی جانب سے دورہ پاکستان کی دعوت بھی دی۔

وزیرِ خزانہ نے امریکی محکمہ خزانہ کے اسسٹنٹ سیکریٹری مسٹر رابرٹ کیپروتھ سے بھی ملاقات کی اور پاکستان کے معاشی اشاریوں میں بہتری سے آگاہ کیا۔ورلڈ بینک گروپ کے صدر اجے بانگا سے ملاقات کے دوران، وزیرِ خزانہ نے پاکستان کے لیے ورلڈ بینک کی تاریخی معاونت پر اظہارِ تشکر کیا اور CPF کے تحت ایک دہائی پر محیط جامع حکمتِ عملی تیار کرنے میں ادارے کی قیادت کو سراہا۔ وزیرِ خزانہ نے یو ایس پاکستان بزنس کونسل کی جانب سے امریکی چیمبر آف کامرس میں دیے گئے ظہرانے میں امریکی کاروباری رہنماؤں سے بھی ملاقات کی۔

انہوں نے ٹیکس اصلاحات، توانائی، SOEs اور نجکاری کے شعبوں میں پیش رفت سے آگاہ کیا۔ انہوں نے پاکستان منرل انویسٹمنٹ فورم 2025 میں شرکت پر امریکی وفد کا شکریہ ادا کیا اور معدنیات کے شعبے میں تعاون جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔

وزیرِ خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے دن کا اختتام کلائمیٹ وَلنریبل فورم اور وی 20 کے سیکریٹری جنرل محمد نشید سے ملاقات کی۔ وزیرِ خزانہ نے پاکستان میں CVF سیکریٹریٹ کی حالیہ دورے اور Climate Prosperity Plan (CPP) کی تیاری میں مشترکہ کوششوں کو سراہا۔