برفباری کم ہونے سے پانی کی قلت،2 ارب لوگوں کی زندگی خطرے میں

اسلام آباد:سائنسدانوں نے خبردار کیا ہے کہ ایشیا کے سلسلہ کوہ ہندوکش ہمالیہ میں برف باری کم ترین سطح پر پہنچ گئی جس سے تقریبا دو ارب افراد کی زندگی خطرے میں ہے۔

یو رپی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ہمالیہ میں برف باری 23 سال کی کم ترین سطح پر پہنچ گئی جس سے برف پگھلنے سے حاصل ہونے والے پانی پر انحصار کرنے والے تقریبا دو ارب افراد کی زندگی خطرے میں ہے۔

انٹرنیشنل سینٹر فار انٹیگریٹڈ مانٹین ڈیولپمنٹ نے کہا کہ محققین نے اپنی سٹڈی کے دوران ہندوکش ہمالیہ کے خطے میں موسمی برف میں نمایاں کمی پائی ہے۔رپورٹ میںنے کہا گیا ہے کہ مسلسل تیسرے سال سے ہمالیہ میں برف باری میں کمی کا رجحان ہے جس سے تقریبا دو ارب افراد کے لیے پانی کی قلت کا خطرہ پید اہوگیا ۔

تحقیقی مطالعے میں دریائی بہا میں ممکنہ کمی، زیر زمین پانی پر بڑھتا ہوا انحصار، اور خشک سالی کے خطرے میں اضافے کے بارے میں بھی خبردار کیا گیا ۔رپورٹ کے مطابق اس سال جنوری کے آخر میں برف باری دیر سے شروع ہوئی اور موسم سرما میں اوسطا کم رہی۔

خطے کے کئی ممالک پہلے ہی خشک سالی کی وارننگ جاری کر چکے ہیں اور آنے والی فصلوں اور ان آبادیوں کے لیے پانی کی فراہمی میں کمی کا خطرہ ہے جنہیں پہلے ہی گرمی کی طویل اور بار بار آنے والی لہر کا سامنا ہے ۔